سی پیک منصوبے سے سنکیانگ اور پاکستان کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کو فروغ ملے گا،مشاہد حسین

بدھ 10 اگست 2016 15:05

سنکیانگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء ) سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے سے سنکیانگ اور پاکستان کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کو فروغ ملے گا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشل کے مطابقشاہراہ ریشم کی اقتصادی پٹی کی تعمیر کے عنوان سے چین کے صوبے سنکیانگ کے شہر کرامے میں جاری کرامے فورم کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے سیاست، معیشت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع مواقع ملیں گے۔

چین کے صوبے سنکیانگ اور پاکستان کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کو فروغ ملے گااس موقع پرچائنا پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے سربراہ ، اقوام متحدہ کے سابق نائب سیکر ٹیری جنرل شا زو کھان نے کہا کہ پاکچین اقتصادی راہداری کی کامیاب تکمیل ون بیلٹ ون روڈ کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر ئے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اپریل سے چین اور پاکستان نے سی پیک منصوبے کی تعمیراتی سر گرمیوں میں تیزی لائی ہے۔

اس ضمن میں توانائی، نقل و حمل کی بنیادی تنصیبات اور گوادر بندرگاہ کی تعمیر میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہو ں نے کہارواں سال اپریل میں سنکیانگ کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت گوادر بندر گارہ کی تعمیر، نقل و حمل کی بنیادی تنصیبات، توانائی اور پیداوار ی صلاحیت کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

اس دورے کے دوران سنکیانگ اور پاکستان کے کاروباری اداروں کے درمیان باہمی تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستحط کیے گئے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں منقعدہ کرامے فورم کے بعد گوادر اور کرامے شہر کے درمیان تعلیم اور طب کے شعبوں میں باہمی تعاون کے معاہدے کے تحت پندرہ پاکستانی ڈاکٹرز اور اساتذہ کو کرامے میں تربیت فراہم کی گئی ہے۔ رواں سال اپریل میں کرامے شہر کی جانب سے گوادر زون کے لئے ایمبولنس اور سکول یونیفارم سمیت دیگر سازوسامان بھی فراہم کیا گیا ہے اور گوادر کی عوام کے لئے تعلیمی و تربیتی پروگراموں کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔

آئندہ دس سالوں میں کرامے کی جانب سے گوادر اور پاکستان کے دوسرے علاقوں کے دو سو طالب علموں کو پرائمری اور ہائی سکول کی سطح پر تعلیم فراہم کی جائے گی۔