کپاس کی فصل سے بارش کے زائد پانی کی بروقت نکاسی ضروری ہے ،محکمہ زراعت

بدھ 10 اگست 2016 12:46

لاہور۔10 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 اگست۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر بارش کا پانی کپاس کے کھیت میں 24 گھنٹے سے زیادہ دیر تک کھڑا رہے تو فصل کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور اگر 48 گھنٹے پانی کھڑا رہے تو پودے مرجھانا شروع کردیتے ہیں،زرعی ماہرین کے مطابق کھڑے پانی میں جڑوں کے ذریعہ غذائی عناصر کا حصول بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

اس لیے زائد پانی کی بروقت نکاسی کے لئے مناسب اقدامات کیے جائیں ۔ یہ پانی قریبی خالی نچلے کھیت میں نکال دیا جائے ۔ اگر کپاس کے قریب دھان، کماد یا چارہ جات کی فصلیں موجود ہوں توبارشوں کا زائد پانی ان میں نکال دیا جائے ۔ اگر بارشوں کا زائد پانی کپاس کے کھیت سے باہر نہ نکالا جا سکتا ہو تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رخ 2 فٹ چوڑی اور 4 فٹ گہری کھائی کھود کر پانی اس میں جمع کردیا جائے ۔

(جاری ہے)

کاشتکار کھیتوں کا ہر فصل کے آغاز اور اختتام پر سروے کریں تاکہ ان کو اپنے کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کی اقسام اور تعداد کا اندازہ ہو جائے جس سے انہیں جڑی بوٹیوں کی تلفی میں مدد ملے گی۔کاشتکارایسا نظام مرتب کریں جس سے کھیت میں پورا سال جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حد سے تجاوز نہ کرسکیں۔بارشوں کے موسم میں کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیاں تیزی سے اگتی ہیں لہٰذا کاشتکار ان جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائیں ۔

ان کی تلفی کے لیے صرف ایک گروپ کی زہروں پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ ہر سال مختلف طریقہ اثر والی ادویات کا سپرے کیا جائے۔اور رس چوس کیڑوں کی ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور اگر کسی کیڑے کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ نظر آئے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے نئی کیمسٹری کی زہریں استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :