پاکستان ریلویز کا 4ٹرینوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے فیصلہ ، ایم او یو پر دستخط

آؤٹ سورس ہونیوالی 4ٹرینوں میں خوشحال خان خٹک ایکسپریس، ہزارہ ایکسپریس، بولان میل اور فرید ایکسپریس شامل ٹرینوں سے پاکستان ریلویز کو تقریباً 3350.916ملین روپے سالانہ آمدن حاصل ہوگی ،معاہدے 3سال کیلئے ہوں گے ‘ محمد جاوید انور

منگل 9 اگست 2016 20:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 اگست ۔2016ء) چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید انور نے کہا کہ ہم بالکل نئے سرے سے شفافیت ، میرٹ اور منصفانہ مسابقت کو سامنے رکھتے ہوئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کرنے جا رہے ہیں،اس ماڈل کو تیار کرنے میں ہمیں سالوں لگے ، ماضی کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ماڈل کو بہترین بنانے کیلئے ہرممکن کوشش کی گئی ہے۔

اِن خیالات کا اظہار اْنہوں نے ریلوے ہیڈکوارٹرزآفس لاہور میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت آؤٹ سورس ہونے والی 4ٹرینوں کی دستخطی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ محمد جاوید انور نے کہا کہ پرائیویٹ لوگوں کو ریلوے کی طرف سے مکمل تعاون حاصل رہے گاجو خدمات آپ لوگوں کے ذمہ ہوں گی توقع کی جاتی ہے کہ وہ آپ احسن طریقے سے نبھائیں گے۔

(جاری ہے)

آپ لوگوں کی نیک نامی اور کامیابی کے ساتھ پاکستان ریلویز کی نیک نامی اور کامیابی جڑی ہے۔

پاکستان ریلویز نے جن 4ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیاہے، اْن میں خوشحال خان خٹک ایکسپریس، ہزارہ ایکسپریس، بولان میل اور فرید ایکسپریس شامل ہیں۔گزشتہ روز 3 ٹرینوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ہزارہ ایکسپریس اور فرید ایکسپریس کے معاہدوں پر پرائیویٹ کمپنی میسرز سید جمیل اینڈ کمپنی کے سید جمیل اور بولان میل کے معاہدے پر پرائیویٹ کمپنی میسرز رانوخان جسکانی اینڈ کمپنی کے رانوخان جسکانی اور پاکستان ریلویز کی جانب سے ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک مقصود النبی نے دستخط کیے۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائی جانے والی 4ٹرینوں سے پاکستان ریلویز کو تقریباً 3350.916ملین روپے سالانہ آمدن حاصل ہوگی اور یہ معاہدے 3سال کیلئے ہوں گے جن میں اچھی کارکردگی پر چوتھے سال کیلئے باہمی رضامندی کے ساتھ توسیع کی جاسکے گی۔ کامیاب بولی دہندگان کی سالانہ آمدن کا 10%بطورِ پرفارمنس گارنٹی ریلوے کے پاس رہے گا۔پرائیویٹ انتظامیہ قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کے پابند ہوگی، مسافروں کی سیٹ ، بکنگ، سامان کی ترسیل کی مجاز ہوگی۔

ریلوے کے عملہ کو 5%کوٹہ دینے کی پابند ہوگی اور 5روپے فی مسافر انشورنس کی مد میں مسافروں سے وصول کر کے ریلوے کے خزانے میں جمع کرائے جائیں گے۔پرائیویٹ انتظامیہ پاکستان ریلویزکوسالانہ مخصوص طے شدہ رقم اداکرنے کی پابند ہوگی۔ واضح رہے کہ خوشحال خان خٹک ایکسپریس کا میسرز پریکس کے زیراہتمام یکم اگست سے آغاز ہوچکا ہے اور اسی طرح ہزارہ ایکسپریس اور بولان ایکسپریس 14اگست جبکہ فرید ایکسپریس 21اگست سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائی جائیں گی۔

اس موقع پر ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک مقصودالنبی ، ایڈیشنل جنرل منیجر مکینکل لیاقت علی چغتائی، ایڈیشنل جنرل منیجر انفراسٹرکچر ہمایوں رشید، چیف مارکیٹنگ منیجر عبدالحمید رازی، چیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ محمود حسن، چیف کمرشل منیجر پسنجر خالد خورشید کنور، چیف مکینکل انجینئر لوکو شاہد عزیز، چیف مکینکل انجینئر کیرج اینڈ ویگن ، چیف انجینئر اوپن لائن بشارت وحید کے علاوہ ریلوے کے سینئرافسران نے اس دستخطی تقریب میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :