Live Updates

دہشتگردی کیخلاف سیاسی اختلافات بھلا کرمتحد ہیں۔عمران خان

مارشل لاء کو بلانے کا کوئی مطالبہ نہیں ہے،پاکستان سے مارشل لاء کا وقت چلا گیا،جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے،پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے اوردہشتگردوں کو مل کر شکست دینگے،دہشتگردی کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں،وزیراعظم کو قانون کے نیچے لانا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 9 اگست 2016 16:07

دہشتگردی کیخلاف سیاسی اختلافات بھلا کرمتحد ہیں۔عمران خان

کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 اگست2016ء) :پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سانحہ کوئٹہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف سیاسی اختلافات بھلا کرہم سب متحد ہیں،پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے اوردہشتگردوں کو مل کر شکست دینگے،دہشتگردی کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں،مارشل لاء کو بلانے کا کوئی مطالبہ نہیں ہے،پاکستان سے مارشل لاء کا وقت چلا گیا،جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے،وزیراعظم کو قانون کے نیچے لانا ہے۔

انہوں نے آج سول ہسپتال اور سی ایم ایچ کوئٹہ میں زخمیوں کی عیادت کے موقعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے ورثاء اور زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔دہشتگردی سے سب سے زیادہ پختونخواہ متاثر ہواہے۔

(جاری ہے)

پولیس کو غیرسیاسی کردیا جائے تو دہشتگردی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔اس دھماکے کے پیچھے کیا تھا،کون تھا،کیا وجوہات تھیں،جب تک پوری معلومات نہیں ملتی کسی پر انگلی نہیں اٹھاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ہم سب اکٹھے ہیں۔نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک جمہوریت کو بہتر کرنے کی تحریک ہے۔جوڈیشل کمیشن کے تحت سب سے زیادہ دھاندلی بلوچستان میں ہوئی ہے۔جمہوریت مضبوط ہوگی تو خوشحالی آئیگی۔عمران خان نے کہا کہ پامانا پیپرزپر تحقیقات کی ڈیمانڈ سب کی مشترکہ ہے۔پاناما تحقیقات سے جمہوریت مزید مضبوط ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ مغرب میں جمہوریت کے تحت بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کیلئے جدوجہد کی گئی تھی وہاں بادشاہ عوام کو جواب دہ ہے۔برطانوی وزیراعظم کوپارلمنٹ میں آکر جواب دینا پڑا۔جبکہ ابھی تک ہمارا وزیراعظم خود کو قانون سے اوپر سمجھتا ہے۔ہماری جدوجہد قانون کی بالادستی اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ مارشل لاء کا ٹائم چلا گیا۔

اگر جمہوریت اور پارلیمنٹ کو وزیراعظم جواب نہیں دیتا۔تو پھر جدوجہد کرنا ہوگی۔پچھلے چار مہینے سے وزیراعظم جواب نہیں دے رہے۔انہوں نے کہا کہ پاناماپیپرز کی انکوائری کیلئے ٹی اوآرز پرساری پارٹیوں کے دستخط ہیں اگر ہمیں ٹی اوآرز پر اعتراض نہیں تو وزیراعظم کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔مارشل لاء کو بلانے کا کوئی مطالبہ نہیں ہے۔اگر جمہوریت ہے تو وزیراعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں۔ہمارا وزیراعظم خود کو قانون سے بالا سمجھتا ہے،وزیراعظم کو قانون کے نیچے لانا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات