پیداواری لاگت بڑھنے سے پولٹری انڈسٹری شدید مالی بحران کا شکار

Mohammad Ali IPA محمد علی منگل 9 اگست 2016 14:49

سرگودھا(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی 09 اگست۔2016ء )پیداواری لاگت بڑھنے سے پولٹری انڈسٹری شدید مالی بحران کا شکار ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے اگر فوری طور پر اس شعبہ کو سبسڈی نہ دی گئی تو جہاں 20 لاکھ خاندان بے روزگار ہونگے وہاں پر 7 کھرب 50 ارب روپے کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑ جائیگی ان خیالات کا اظہار پولٹری سپلائی ایسوسی ایشن سرگودھا کے صدر چوہدری عابد حسین ہنجرا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے بتایا کہ مرغی کے گوشت کی قیمت میں مسلسل کمی کے باعث فارمرز روزانہ کی بنیاد پر 25 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کررہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ 50 فیصد پولٹری شیڈ فارم بند ہونے کے قریب ہیں حکومت پولٹری فارمرز کو بنکوں سے بلاسود قرضے فراہم کرنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کرے چوہدری عابد حسین ہنجرا نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں برائلر کی اوسط قیمت فروخت 117 روپے فی کلو رہی جبکہ پیداواری لاگت 135 روپے فی کلو رہی اسطرح فارمرز 20 روپے فی کلو کا نقصان برداشت کرتا رہا اور اس طرح گزشتہ سال مجموعی طور پر پولٹری فارمرز کو 42 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑاحکومت فارمرز کو 20 روپے فی کلو کے حساب سے امدادی رقم دینے کیساتھ ساتھ بنکوں کو اس بات کا پابند بنائے کے پولٹری فارمرز کو بلا سود قرضے دے تاکہ یہ صنعت اور اس سے وابستہ 20 لاکھ خاندان بے روزگاری سے بچ سکیں۔