کوئٹہ پولیس لائنز حملے اور سول اسپتال حملے میں مماثلت کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 8 اگست 2016 15:13

کوئٹہ پولیس لائنز حملے اور سول اسپتال حملے میں مماثلت کا انکشاف

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 اگست 2016ء ) : بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آج وکلا برادری کو نشانہ بنایا گیا۔ نامعلوم افراد نے منوں جان روڈ پر پہلے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کو فائرنگ کر کے قتل کیا جس کے بعد بلال انور کاسی کی میت کو سول اسپتال کوئٹہ لایا گیا جہاں وکلا کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اور یہیں موقع پا کر دہشتگردوں نے دھماکے اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وکلا سمیت 93 افراد شہید جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 3 سال قبل 8 اگست 2013ء کو بھی کوئٹہ کو ٹھیک اسی طرز پر نشانہ بنایا گیا تھا لیکن تب دہشتگردوں نے پولیس لائنز پر حملہ کر کے پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کیا۔ دہشتگردوں نے فائرنگ کر کے پہلے سینئیر پولیس آفیسر کو قتل کیا جس کے بعد پولیس افسر کی نماز جنازہ پر حملہ کر دیا۔

(جاری ہے)

پولیس لائنز پر ہوئے اس حملے میں 30 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ڈی آئی جی ، ایس پی اور دیگر اہلکاروں سمیت 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

تین سال قبل ہوئے اس حملے کو بھی خود کُش قرار دیا گیا جبکہ آج سول اسپتال کوئٹہ کے باہر ہوئے حملے کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے خود کش حملہ قرار دیا ہے۔ کوئٹہ میں دہشتگردی کی آج ہوئی اس واردات اور 3 سال قبل ہوئی پولیس لائنز حملے میں بہت حد تک مماثلت پائی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :