ملک کوقبائلی فرقہ واریت اور مذہبی فرقہ واریت نے سماجی ‘ معاشی و سیاسی حوالے سے سنگین نقصان پہنچایا ہے ، میر طاہر بزنجو

بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی فکر کے مطابق معاشرے کو سیاسی بنیاد پر جوڑنے اور متحد کرنے سے ہی قومی اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں، کارنر میٹنگ سے خطاب

ہفتہ 6 اگست 2016 22:43

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔6 اگست ۔2016ء ) نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ ملک کو قبائلی فرقہ واریت اور مذہبی فرقہ واریت نے سماجی ‘ معاشی و سیاسی حوالے سے سنگین نقصان پہنچایا ہے بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی فکر کے مطابق معاشرے کو سیاسی بنیاد پر جوڑنے اور متحد کرنے سے ہی قومی اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحصیل نال میں 11 اگست کو بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی برسی کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر چیئرمین مارکیٹ کمیٹی کوئٹہ حاجی عبدالصمد بلوچ صوبائی ریسرچ سیکرٹری علی احمد لانگو ‘ صوبائی رہنماء حاجی احمدنوازبلوچ ‘ ضلعی نائب صدر طیب بلوچ اور سینئررہنماء ارباب بزگر نے بھی خطاب کیا میرطاہر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں روایتی سیاسی قیادت نے ہمیشہ ساحل ووسائل اور حق حاکمیت کی بات کی اور وہی قیادت اپنے ہی نعرے سے روگردانی کرتے ہوئے شخصیت پرستی اور انا کو پروان چڑھا کر روایتی سیاست کو تقویت دی جس نے پسماندگی غربت ‘ جہالت کو عوام کا مقدر بنانے میں اہم ترین کردار ادا کیا انہوں نے کہا کہ بابائے بلوچستان کی سیاست کا محور اور ان کا نظریہ سیاست عوام کو سیاسی بنیاد پر متحد کرنے اور علم و ہنر اور شعور کو آگے بڑھانے کی جدوجہد میں گزری اور بابائے بلوچستان کی سیاسی فلسفے و فکر کو آگے بڑھانے کیلئے جمہوری اجتماعی فیصلے اور عوامی قیادت کی ضرورت ہوتی ہے اور نیشنل پارٹی واحد سیاسی قومی جماعت ہے جو فکر بزنجو کو سیاست کی اصل روح سمجھتی ہے اور اس پر کاربند رہتے ہوئے عوام کو سیاسی اور تنظیمی بنیاد پر منظم کرنے کیلئے عملی جدوجہد کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اس جدید دور میں بھی اگر روایتی قیادت عوام کو اپنی غیرجمہوری اور غیر سیاسی رویوں کے ذریعے بے وقوف بنائیں تو معاشرہ بدحالی اور پسماندگی کے چنگل سے نہیں نکل سکے گا اس لئے نیشنل پارٹی کی قیادت اور ورکر پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ بابائے بلوچستان کی ترقی پسند سوچ کو پروان چڑھانے کیلئے عملی جدوجہد کرے 11 اگست کا جلسہ شعوری سیاست اور تبدیلی کا بہترین موقع ہے اور اس بات کی قوی امید ہے کہ جلسہ بلوچستان میں نئی تاریخ رقم کرے گی