بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر گولیاں برساتے شرم نہیں آتی تو سچ کا سامنا کرتے کیوں آتی ہے ، راج ناتھ سنگھ کو آئینہ دکھایا تو وہ دم دبا کر بھاگ گئے ، بھارتی وزیر میں سچ کا سامنا کرنے کی اخلاقی جرات ہونی چاہیے تھی ، بھارتی وزیر داخلہ کا سارک کانفرنس چھوڑ کر بھاگنا پاکستان کی فتح ہے ، کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنے تک پاکستان کو اسی طرح دو ٹوک انداز میں کشمیری بھائیوں کا ساتھ دینا چاہیے

وفاقی وزراء و اراکین پارلیمنٹ سردار یوسف ،عبدالقادر ،برجیس طاہر،عابد شیر علی، مولانا فضل الرحما ن ، شیخ رشید اور دیگر کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، سینیٹر مشاہد اﷲ، ملک ابرار کی سارک کانفرنس میں بھرپور خطاب پر وزیر داخلہ کو مبارک باد

جمعرات 4 اگست 2016 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔4 اگست ۔2016ء) وفاقی وزراء ،اراکین پارلیمنٹ نے سارک وزراء داخلہ کانفرنس میں مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک اور بھرپور موقف اپنانے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر گولیاں برساتے شرم نہیں آتی تو سچ کا سامنا کرتے ہوئے کیوں آتی ہے ، وزیر داخلہ نے راج ناتھ سنگھ کو آئینہ دکھایا تو وہ دم دبا کر بھاگ گئے ، بھارتی وزیر میں سچ کا سامنا کرنے کی اخلاقی جرات ہونی چاہیے تھی ، بھارتی وزیر داخلہ کا سارک کانفرنس چھوڑ کر بھاگنا پاکستان کی فتح ہے ، کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنے تک پاکستان کو اسی طرح دو ٹوک انداز میں کشمیری بھائیوں کا ساتھ دینا چاہیے ۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ اب بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ آزادی کی جدوجہد اور دہشت گردی میں فرق ہے ۔

(جاری ہے)

عالمی برادری کو کشمیر کے معاملے پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے دو ٹوک موقف کو اجاگر کیا ۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے تو بھارت سے برداشت نہیں ہوا ۔

بھارتی وزیر داخلہ کو اپنے اندر برداشت کا مادہ پیدا کرنا چاہیے ۔ وفاقی وزیر برجیس طاہر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 76 نہتے کشمیریوں کو شہید کرجا چکا ہے ، ہزاروں زخمی ہیں ۔ بھارتی وزیر داخلہ کو آئینہ دکھانے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان مبارک باد کے مستحق ہیں ۔ وفاقی وزیر اکرم درانی کا کہنا تھا کہ بھارت کی برداشت انتہائی کم ہے ،جب آئینہ دکھایا جاتا ہے تو دم دبا کر بھاگ جاتا ہے ۔

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے کشمیر میں مظالم بند نہ کیے تو اس سے بھی سخت ردعمل دیں گے ۔ بھارتی بربریت بے نقاب کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پاکستان کا موقف اجاگر کیا ۔ بھارتی وزیر داخلہ کا سارک کانفرنس چھوڑ کر بھاگنا ہمارے موقف کی فتح ہے ۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی بربریت کا مظاہرہ کیا ، انہیں سارک کانفرنس میں اپنے کیے کی مذمت کرنا چاہیے تھی ۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی طرف سے دو ٹوک موقف اپنانا قابل تعریف ہے ۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اﷲ کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کو مسئلہ کشمیر اٹھانے پر مبارک باد دیتا ہوں ۔ بھارتی وزیر داخلہ نے سارک کانفرنس سے بھاگ کر سفارتی آداب کی خلاف ورزی کی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا محمد افضل کا کہنا تھا کہ دنیا دہشت گردی اور آزادی کی تحریک کا فرق سمجھے ۔

بھارتی وزیرداخلہ کے واپس جانے کا ہمیں کوئی افسوس نہیں ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ چوہدری نثار نے پاکستانیوں کے دل کی بات کہی ۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ نہیں چھوڑ سکتے جو چھوڑے گا وہ خود نہیں رہے گا ۔ جب کہ وزیر داخلہ کی طرف سے سارک کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے میں مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ اور مسلم لیگ ن کے رہنما ملک ابرار نے بھی وزیر داخلہ کو مسئلہ کشمیر پر بھرپور موقف اور آواز اٹھانے پر مبارک باد پیش کی ۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی طرف سے بھی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے سارک کانفرنس میں خطاب کو سراہا گیا