انسداد دہشت گردی کی عدالتیں فعال کرنے کے لئے محکمہ قانون فوری طور پر 25 اسپیشل پراسیکیوٹرز مقرر کرے، وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ

بدھ 3 اگست 2016 22:58

کراچی ۔ 3اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔3 اگست ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے محکمہ قانون کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر 25 اسپیشل پراسیکیوٹرز مقرر کئے جائیں تاکہ حال ہی میں قائم کی گئی انسداد دہشت گردی کی عدالتیں فعال ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اس معاملے میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جاسکتی کیونکہ موثر پراسکیوشن نہ ہونے کے سبب ATCمیں پڑے کیسز بری طرح سے متاثر ہو رہے ہیں اور یہ نیشنل ایکشن پلان کی رو کے خلاف ہے۔

بدھ کو وزیر اعلی ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی مشیر برائے قانون اینڈ اینٹی کرپشن مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، صوبائی سیکریٹری داخلہ ریاض سومرو اور صوبائی سیکریٹری قانون نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سند ھ سید مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن سے معلوم کیا کہ اپیکس کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے دوران انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے قیام اور 200پراسیکیوٹرس کی مقرری کے فیصلے ہوئے تھے ان فیصلوں پر کہاں تک عملدرآمد ہو سکا ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ صوبے میں کل 19 اے ٹی سیز ہیں ان میں سے 10کراچی جبکہ 9دیگر اضلاع میں ہیں۔

اپیکس کمیٹی نے 11مزید عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کیا تھا جن میں سے 7عدالتیں اگلے ماہ ستمبر 2016سے فعا ل ہو جائیں گی اسکے لئے اسپیشل پراسیکیوٹرز کی مقرر ی اشد ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہا ب نے بتایا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کو پراسکیوشن اور انویسٹیگیشن کے لئے 200اسپیشل پبلک پراسکیویٹرز کی مقرری کی ریکیوزیشن بھیج دی گئی ہے لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا اس پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں لگ بھگ 4500 مقدمات زیر سماعت ہیں اور ہم پبلک سروس کمیشن کا انتظار نہیں کر سکتے۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ ہنگامی بنیادوں پر 25پراسکیوٹرز 6ماہ کے کنٹریکٹ پر بھرتی کرکے انکو کمیشن میں ریفر کیا جائے، کیونکہ ہمارے پاس قائم شدہ نئی عدالتوں کو فعال کرنے کا یہی ایک آپشن ہے ۔ سیکریٹری داخلہ ریاض سومرو نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ نئی قائم کی گئی 7اے ٹی سی عدالتوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جن میں سے 6عدالتیں کراچی میں جبکہ 1عدالت گھوٹکی میں کام کریگی باقی 4عدالتوں کا قیام فروری 2017میں کیا جائیگا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن کو ہدایت کی کہ 25پراسکیویٹرز کی خالص میرٹ پر مقرری کے لئے کمیٹی کا نوٹیفیکشن جاری کریں اور میری تجویز ہوگی کہ سیکریٹری قانون کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی میں ایس ایم لاء کالیج کے پرنسپل ، ایڈیشنل ہوم سیکریٹری اور پراسیکیوٹر جنرل کا 19گریڈ کا نمائندہ اس کمیٹی کے ا رکان ہوں ۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو یہ بھی ہدایت کی کہ اسپیشل پراسیکیٹو کی تنخواہ 1لاکھ روپے مقرر کی جائے اور ان میں سے جو بھی کارکردگی نہ دکھائے اسے ہٹا دیا جائے گا لیکن آپ چیف سیکریٹری صاحب کو کمیشن سے 200پراسکیوٹرز کی مقرری کے معاملے میں تیزی لانی ہوگی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ واضح طور پر کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کو من و عن عملدرآمد کرانا لازمی ہے اور میں وقتاً فوقتاً جائزہ لیتا رہونگا اور ہر متعلقہ محکمہ کو ہر حال میں اپنے حصے کا کام کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :