ملتان،سمیرا بی بی کو ورثا نے اغوا کاروں سے لڑائی کے بعد برآمد کر کے تھانہ چہلیک پہنچا دیا

پولیس نے نامزد ملزمان سے بھاری رشوت لے کر ساز باز کر کے تاحال گرفتار نہ کیا

بدھ 3 اگست 2016 22:52

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔3 اگست ۔2016ء) تھانہ چہلیک کے علاقہ چوک کچہری سے اغوا کی جانے والی بوسن روڈنہالے والے کی رہائشی سمیرا بی بی کو ایک ماہ بعد اُس کے ورثا نے خود تلاش کر کے مظفر گڑھ میں اغوا کاروں سے لڑائی کے بعد برآمد کر کے تھانہ چہلیک پہنچا دیامگر پولیس تھانہ چہلیک نے FIR میں نامزد ملزمان سے بھاری رشوت لے کر ساز باز کر کے تاحال گرفتار نہ کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نہالے والے بوسن روڈکی سمیرہ بی بی اور اسکی والدہ کو ملزمان نے زکوة کی رقم دلوانے کے بہانے چوک کچہری بلایا جہاں سے نامزد ملزمان اسحاق ،بلال، پرویز ،قیصر اور اللہ رکھا نے 29 جون کو اغوا کیا اور بعدازاں سمیرہ بی بی کو متعدد روز اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے اور پھر ملزمان نے سمیرہ بی بی کو راجن پور کے علاقہ کوٹ مٹھن کے قریب ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کر دیا جس پر ملزمان کے خلاف 365-B کے تحت تھانہ چہلیک میں مقدمہ درج ہوا مگر پولیس تھانہ چہلیک نے سمیرہ بی بی کی برآمدگی کے لیے کوئی عملی قدم نہ اُٹھایاایک ماہ بعد اُس کے ورثا نے خو د ہی سمیرہ بی بی کو تلاش کر کے مظفر گڑھ میں اغوا کاروں سے لڑائی کے بعد برآمد کر کے تھانہ چہلیک پہنچا دیامگر پولیس تھانہ چہلیک نے FIR میں نامزد ملزمان سے بھاری رشوت لے کر ساز باز کر کے تاحال ملزمان کوگرفتار نہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ پولیس تھانہ چہلیک کے افسران سمیرہ بی بی کے ورثا پر دباوٴ ڈال رہے ہیں کہ وہ خاموشی اختیار کریں ۔ تھانہ چہلیک میں سمیرہ بی بی کے مقدمہ کا تفتیشی ظفر اقبال نامعلوم افسران کے حکم پر سمیرہ بی بی کا میڈیکل کرانے سے بھی گریزاں ہیں اور متعلقہ پولیس حکام نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے میں لیت و لال سے کام لے رہے ہیں۔سمیرہ بی بی کی والدہ اور دیگر ورثا نے گزشتہ روز ”آن لائن“ ملتان کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ غریب لوگ ہیں اور ملزمان نے امداد کا جھانسا دے کر سمیرہ بی بی اور اس کی والدہ کو چوک کچہری بلایا تھا جہاں سے وہ سمیرہ کو اغوا کر کے لے گئے۔

انہوں نے آر پی او ملتان سلطان اعظم تیموری اور سی پی او ملتان اظہر اکرم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سمیرہ بی بی کے نامزد ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرائیں اور ملزمان سے ساز باز کرنے والے تھانہ چہلیک کے افسران کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے ہمیں انصاف فراہم کریں بصورت دیگر چوک کچہری میں اجتماعی خودکشی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔واضع رہے کہ پولیس تھانہ چہلیک کے افسران نے سمیرہ بی بی اور اس کے ورثا کو ”آ ن لائن“ ملتان سے بات چیت کرتے دیکھ کر سمیرہ بی بی کے بھائی سعید کو ڈرا دھماکا کر اس کا موبائل فون بند کر وا دیا اور پولیس کے خلاف بیان دینے اور حقائق بتانے سے روک دیا ۔

متعلقہ عنوان :