میران شاہ بازار کے مسمار شدہ 600 گھروں کو اپنی اپنی جگہوں پر از سر نو تعمیر کرکے لوگوں کو چھت فراہم کی جائے، تباہ شدہ اشیاء کا معاوضہ دیا جائے ، گھروں کی مسماری فوری طور پر بند کی جائے ، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم اسلام آباد میں دھرنا دیں گے

فاٹا آپریشن متاثرین کمیٹی کے رہنما حاجی ملک سعید ایوب کی پریس کانفرنس

بدھ 3 اگست 2016 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء) فاٹا آپریشن متاثرین کمیٹی کے رہنما حاجی ملک سعید ایوب نے کہا ہے کہ میران شاہ بازار کے مسمار شدہ 600 گھروں کو اپنی اپنی جگہوں پر از سر نو تعمیر کرکے لوگوں کو چھت فراہم کی جائے، تباہ شدہ اشیاء کا معاوضہ دیا جائے اور گھروں کی مسماری فوری طور پر بند کی جائے اور اگر یہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔

بدھ کو نیشنل پریس کلب میں ملک سعید ایوب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے آپریشن کے لئے اپنے گھر بار چھوڑ کر وطنِ عزیز کیلئے قربانی دی لیکن افسوس کہ متاثرین کے ساتھ وفاقی حکومت ، خیبر پختونخواہ اور متعلقہ اداروں نے جو وعدے کیے تھے وہ ابھی تک پورے نہ کیے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی وجہ سے میران شاہ بازار اور اس میں موجود سینکڑوں گھروں کو بلڈوز کیا گیا۔

(جاری ہے)

حکومت نے کئی دفعہ اعلان کیا کہ 31 نومبر 2016ء تک تمام متاثرین کو ان کے اپنے علاقوں میں واپس بھیجیں گے اور حکومت کا منصوبہ ہے کہ ہمارے گھروں اور پلاٹوں کی جگہ مارکیٹ اور دکانیں تعمیر کی جائیں گی جوکہ ہمیں ہر گز منظور نہیں ۔ ملک سعید ایوب نے تین مطالبا ت پیش کیے جس میں کہا کہ میران شاہ بازار کے 600مسمار شدہ گھروں کی تباہ شدہ اشیاء کو معاوضہ دیا جائے، ان مسمارشدہ600 گھروں کو اپنی جگہ پر ازسر نو تعمیر کیا جائے اور بازار کے علاقے میں باقی گھروں کی مسماری فوری طور پر بند کی جائے۔انہوں نے حکومت کو دھمکی دی کہ اگر15 اگست تک ہمارے ان جائز مطالبا ت کو تسلیم نہ کیا تو ہم 16 اگست سے حکومت کے خلاف تحریک شروع کرکے اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دیں گے۔

متعلقہ عنوان :