کچھ لوگ کرپشن کے خلاف تحریک کی سمت تبدیل کرنا چاہتے ہیں مگر عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے ‘سرا ج الحق

کرپشن کے خاتمہ کیلئے انتہائی سنجیدگی سے تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں، وزیر اعظم سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیں آزادی حاصل ہوئے 69سال گزر گئے ،انگریز کے غلاموں اور ہندو کے دوستوں سے ہمیں آج تک نجات نہیں مل سکی ‘امیر جماعت اسلامی

بدھ 3 اگست 2016 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 اگست ۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کچھ لوگ کرپشن کے خلاف تحریک کی سمت تبدیل کرنا چاہتے ہیں مگر عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے ،ہم کرپشن کے خاتمہ کیلئے انتہائی سنجیدگی سے تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں، وزیر اعظم سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیں،کیونکہ وہ حکمران ہیں اور سارے اختیارات ان کے ہاتھ میں ہیں ،جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف تحریک کو اس کے منطقی انجام تک ضرور پہنچائے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصور ہ میں منعقدہ مرکزی ذمہ داران کے تنظیمی اجلاس سے خطاب اور بعدا زاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں سیکرٹری جنر ل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ سمیت مرکزی ذمہ داران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کے خلاف ہماری تحریک زور شور سے جاری ہے ،اگست کے مہینہ میں جن پارٹیوں نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے اور ہر جماعت کو اپنے طور پر آزادانہ فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست آزادی اور خوشی کا مہینہ ہے ،لیکن حقیقی آزادی کیلئے قوم کو تحریک پاکستان کی طرز پر اقتدار پر مسلط کرپٹ ٹولے سے نجات کیلئے تحریک چلانا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ انگریز اور ہندو سے آزادی حاصل ہوئے 69سال گزر گئے مگر انگریز کے غلاموں اور ہندو کے دوستوں سے ہمیں آج تک نجات نہیں مل سکی ۔جماعت اسلامی نے پانامہ لیکس کے انکشافات سے قبل ہی کرپشن کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا تھا اور اب تک ہم کرپشن کے خاتمہ کیلئے درجنوں جلسے ، ٹرین مارچ اورراولپنڈی میں پیدل مارچ کرچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے احتساب کے بعد جس دن سابقہ دوحکومتوں کا آڈٹ ہوگیا وہ دن قوم کے لئے حقیقی خوشی کا دن ہوگا۔گزشتہ تین ادوار حکومت میں اقتدار کے ایوانوں میں موجود کرپٹ ٹولے نے دونوں ہاتھوں سے قومی خزانہ لوٹ کر کھربوں روپے بیرون ملک منتقل کرلئے ہیں ۔ہم لوٹی گئی دولت کو واپس لانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے تاکہ عوام کو ان کی چھینی گئی خوشیاں واپس دلاسکیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے مسئلہ کشمیر پر حکومت کے غیر واضح موقف اور غیر سنجیدہ رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے لاکھوں کشمیریوں کا قتل عام کیا ۔ہزاروں بے گناہ کشمیری نوجوان بھارتی عقوبت خانوں میں بند موت سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں سے فائرنگ کرکے دو سے زائد بچوں خواتین اور بوڑھوں سے ان کی آنکھیں چھین لیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج بچوں اور عورتوں پر مظالم توڑ رہی ہے ، انہیں اکیلا پا کر ڈنڈوں سے مارا اور گھسیٹا جاتا ہے ۔ علاوہ ازیں بھارت میں بھی متعصب اور گاؤماتا کے پجاری ہندو مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں، یہ سارا ظلم و تشدد پاکستانی حکمرانوں کی بزدلانہ خاموشی کی وجہ سے ہورہاہے ،سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر دیکھ کر خون کھول اٹھتاہے۔

کشمیر میں ان اندوہناک واقعات کے بعد اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے باہر نہ نکلنا اور خاموش تماشائی بنے رہنا انتہائی شرمناک ہے ۔حکومت کو چاہئے تھا کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے سانحہ کے اگلے ہی دن بین الاقوامی کشمیر کانفرنس بلا کر عالمی برادری کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے آگاہ کرنا چاہئے تھا مگر ہماری وزارت خارجہ میں قبرستان کی سی خاموشی چھائی رہی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہداء کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کرتے ہیں جبکہ ہمارے حکمران اپنے دوست مودی کو ساڑھیوں اور آموں کے تحائف بھیج رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :