انسداد دہشتگردی کیلئےارومچی میں چارملکی تعاون میکانزم کااعلان

اجلاس میں پاکستان،چین،افغانستان اورتاجکستان کی افواج کے سربراہان نےشرکت،تعاون تنظیم کا قیام کسی ملک یاریاست کیخلاف نہیں،دہشتگردی اور انتہا پسندی علاقائی استحکام کیلئے خطرہ ہے،چارفریقی افواج میں کوآرڈینیشن کیلئے رابطے قائم کرینگے،چاروں ملک ایک دوسرےکی خودمختاری اورسلامتی کااحترام کریںگے،اجلاس کےشرکاء کا اتفاق۔آئی ایس پی آر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 3 اگست 2016 20:54

انسداد دہشتگردی کیلئےارومچی میں چارملکی تعاون میکانزم کااعلان

راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 اگست2016ء) :انسداددہشتگردی کیلیے تعاون اوررابطوں پرارومچی میں چار ملکی افتتاحی اجلاس ہوا۔اجلاس میں پاکستان،چین،افغانستان اورتاجکستان کی افواج کے سربراہان نےشرکت کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف،چین کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فینگ،افغانستان کے آرمی چیف جنرل شاہ شہیم،تاجکستان کے جنرل چیف آف سٹاف کوبیڈرزوڈانے شرکت کی۔

چار ملکی تعاون میکانزم کے اعلان کے موقعہ پر اتفاق کیا گیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے تحت تمام ممالک دہشت گردی کے خلاف اقدامات اٹھائینگے۔رکن ممالک ایک دوسرے کے ساتھ انٹیلیجنس معلومات کا تبادلہ کرینگے۔شرکاء کا انسداد دہشتگردی کے خلاف استعداد کار بڑھانے اور مشترکہ مشقوں پر بھی اتفاق کیاگیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں‌ کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے سے تعاون کیا جائیگا۔

فورم پر تمام فیصلے مشاورت سے کیے جائینگے۔تعاون تنظیم کا قیام کسی ملک یا ریاست کے خلاف نہیں ہے۔دہشت گردی اور انتہاپسندی علاقائی استحکام کیلئے خطرہ ہے۔چار ملکی تعاون میکانزم کے اجلاس میں مزید کہا گیا ہے کہ چار فریقی افواج میں کوآرڈینیشن کیلئے رابطے قائم کرینگے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا کہ دہشتگردی اورانتہاپسندی خطےکےامن کیلیےسب سے بڑا خطرہ ہیں۔

چاروں ملک ایک دوسرےکی خودمختاری اورسلامتی کااحترام کریں گے۔دہشت گردی اور انتہاپسندی علاقائی استحکام کیلئے خطرہ ہے۔دہشت گردی کے خاتمے کیلئے چار فریقی افواج میں کوآرڈینیشن کیلئے رابطے قائم کرینگے۔واضح رہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف آج ایک روزہ دورے پر چین پہنچے۔آرمی چیف نے اپنے دورہ کے دوران پیپلزلبریشن آرمی کے تربیتی بیس کا دورہ کیا ہے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے چینی فوج کی انسداد دہشت گردی پر کی جانیوالی مشقوں کامعائنہ کیا۔چینی فوج نے مشقوں کے دوران دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں انسداد دہشتگردی کی مہارت کا مظاہرہ بھی کرکے دکھایا۔ جس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور مہارتوں پر چینی فوج کوخراج تحسین پیش کیا۔چین میں جاری انسداددہشت گردی کی مشقوں کے موقع پر افغانستان اورتاجکستان کے آرمی چیفس بھی موجود تھے۔

اس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایک روزہ دورے پر چین کے شہرارمچی پہنچنے پرچینی فوج کے سربراہ جنرل فینگ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں فوجی تعلقات، سکیورٹی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں اقتصادی راہداری کی طویل مدتی سکیورٹی پر بھی غور کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں سی پیک منصوبے سمیت خطے کی سکیورٹی اور پاک چین تعلقات پر بھی بات کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنے دورہ چین کے دوران سنکیانگ میں سیاسی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پیپلزلبریشن آرمی کے چیف آف جوائنٹ ڈیپارٹمنٹ جنرل فرینگ سے بھی ملاقات کی۔جس میں دوطرفہ تعلقات اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انسداد دہشتگردی کیلئےارومچی میں چارملکی تعاون میکانزم کااعلان