چترال میں طالبعلموں پر تشدد کرنے والے پرنسپل کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

موبائل سے بنائی گئی ویڈیو میں ٹیچر بچوں کو مار پیٹ رہے ہیں ٗویڈیو شل میڈیا پر منظر عام پر آگئی

بدھ 3 اگست 2016 20:51

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 اگست ۔2016ء) پشاور: چترال کی ایک مقامی عدالت نے تاخیر سے اسکول آنے پر معصوم بچوں پر وحشیانہ تشدد کرنے والے نجی سکول کے پرنسپل کو 7 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔یاد رہے کہ گذشتہ روز پولیس نے پرنسپل انعام الکبیر کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھاپولیس نے پرنسپل کو چترال کی مقامی عدالت میں پیش کیا جس کے بعد انھیں 7 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

عدالت میں موجود ایک عینی شاہد کے مطابق پرنسپل اس موقع پر پریشان نظر آرہے تھے ٗ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ انھوں نے اپنے کیے پر شرمندگی کا اظہار کیا۔چترال کے نجی اسکول لرنر اسکول دروش کے ایک پرنسپل انعام الکبیر کو گذشتہ روز اس وقت گرفتار کیا گیاجب موبائل سے بنائی گئی مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منظرعام پر آئی جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نے اس کو شیئر کیا اور ویڈیو پر تبصرے بھی کیے۔

(جاری ہے)

موبائل سے بنائی گئی تقریبا ایک منٹ اور 36 سیکنڈ کی ویڈیو میں انعام نامی اسکول پرنسپل کو بظاہر 8 سے 10 سال عمر کے بچوں کو بری طرح مارتے دیکھا گیا اس موقع پر بچے روتے رہے اور اسکول کی حدود میں مار سے بچنے کیلئے بھاگتے ہوئے نظر آئے۔ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور پولیس نے پرنسپل کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمے کا اندراج کرکے نجی سکول کے پرنسپل انعام الکبیر کو گرفتار کرلیا۔

متعلقہ عنوان :