سامعہ شاہد کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا ٗپولیس حکام

تفصیلی فورنزک رپورٹ کے مطابق سامعہ کی موت سانس روکے جانے یا گلا دبانے سے ہوئی ہے ٗڈی آئی جی ابو بکر خدابخش

بدھ 3 اگست 2016 20:48

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 اگست ۔2016ء) ضلع جہلم کی پولیس نے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کی موت کو قتل کی واردات قرار دیدیا۔ معاملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی ابوبکر خدا بخش نے بتایا کہ تفصیلی فورنزک رپورٹ کے مطابق سامعہ کی موت سانس روکے جانے یا گلا دبانے سے ہوئی ہے28 سالہ سامعہ شاہد کی موت 20 جولائی کو ان کے آبائی گاؤں پنڈوری میں واقع ہوئی تھی اور ان کے پوسٹ مارٹم کی تفصیلی فورنزک رپورٹ بدھ کو جہلم پولیس کو موصول ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال جہلم سے جاری ہونے والی سامعہ شاہد کی ابتدائی پوسٹمارٹم کی رپورٹ میں ڈاکٹر نے مقتولہ کی گردن پر زخم کے ایک نشان کا ذکر کیا تھا لیکن اسے موت کی وجہ قرار نہیں دیا گیا تھا۔پولیس نے سامعہ کے قتل کا مقدمہ ان کے دوسرے شوہر مختار کاظم کی مدعیت میں درج کیا تھا جس میں سامعہ کے والدین، بہن، کزن اور پہلے شوہر کو نامزد کیا گیا پولیس نے مقدمے میں تین نامزد ملزمان والد شاہد، کزن مبین اور پہلے شوہر شکیل کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں اور سامعہ کے والد اور کزن پولیس کی تحویل میں ہیں۔مقامی عدالت نے چھ اگست تک شکیل کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی ہوئی ہے اس لیے انھیں گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :