قیمتی جان بچانا معالج کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے ’پرنسپل جنرل ہسپتال

ہسپتال میں وی آئی پی کلچر کی کوئی گنجائش نہیں ، معالجین کی نظر میں تمام مریض یکساں ہونے چاہیں‘پروفیسر غیاث النبی طیب

بدھ 3 اگست 2016 20:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء) پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب نے جنرل ہسپتال کے انتظامی ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ کمروں میں بیٹھنے کی بجائے اپنے اپنے شعبوں کے ملازمین کی مانیٹرنگ کریں تا کہ علاج کے لئے آنے والے مریضوں کو کسی قسم کی دقت اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

گزشتہ روز ایمرجنسی وارڈ کے معائنہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا کہ شعبہ حادثات میں آنے والے مریضوں کی بڑی تعداد سیریس حالت میں ہوتی ہے ۔ قیمتی انسانی جان بچانا معالج کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے ۔ لہٰذا نازک حالت کے مریضوں کو پرچی بننے کا انتظار کئے بغیر فوری طبی امداد مہیا کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایل جی ایچ میں وی آئی پی کلچر کی کوئی گنجائش نہیں اور معالجین کی نظر میں تمام مریض یکساں ہونے چاہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اے ایم ایس اور ڈی ایم ایس صاحبان کو ہدایت کی کہ وہ جب وارڈوں کا راؤنڈکریں تو اپنے دفاتر کے اے سی اور پنکھے بند کرکے جائیں تا کہ بجلی کے ضیا ع کو روکا جا سکے ۔پرنسپل نے کہا کہ آؤٹ ڈور میں وقت کی سختی کے ساتھ پابندی کروائی جائے اور تمام ڈاکٹرز ڈیوٹی کے دوران اپنی سیٹوں پر موجود رہیں ۔ اگرشعبہ بیرونی مریضاں میں آنے والے لوگوں کے ساتھ کسی قسم کے ناروا سلوک کی شکایت ملی تو متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :