ذیا بیطس او ر بلڈ پریشر کے مریض غذائی ہدایت نظر انداز نہ کریں‘حکیم رفیق ٓاحمد صابر

بدھ 3 اگست 2016 19:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء) طب مفرد اعضاء ـ" علاج بالغذاء" اپنی افادیت کے پیش نظر دُنیا بھر میں بڑی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اس طریق علاج کے مطابق50 فیصد بیماریوں کا علاج صرف غذا تبدیل کر کے ہی ممکن ہے جبکہ50فیصد بیماریوں کیلئے شدت کی وجہ سے دوا دینا پڑتی ہے۔ ذیا بیطس "شوگر" اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے غذائی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔

اِن خیالات کا اظہار ماہرین علاج بالغذاء حکیم رفیق احمد صابر، حکیم محمد افضل میو، حکیم غلام رسول کیف، حکیم محمد اکرم مغل، حکیم عبدالرزاق ربانی، حکیم محمد فیصل طاہر صدیقی، حکیم سید عارف رحیم، حکیم ملک فہیم احمد، حکیم ملک آصف علی، حکیم مزمل عباس، حکیم محمد شہباز اور ڈاکٹر ذوالقار علی سندھو نے علاج بالغذا کونسل کے زیر اہتمام ذیا بیطس اور ہائی بلڈ پریشر میں غذائی احتیاط کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہونے کیا اُنھوں نے بتایا کہ اگر بلڈ پریشر اوربلڈ شوگر کا مرض لاحق ہو جائے تو صرف میڈیسن پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے بہت سے مریض یہ سمجھتے ہیں کہ دوائیں ان کے صحت کی تمام ضرورتیں پوری کر رہی ہیں اور بد پرہیزی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اُنھوں نے خبردار کیا کہ شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو دواؤں کے ساتھ ساتھ غذائی ہدایت والے چارٹ پر سختی سے عمل کرنا چاہیے دوسر ی صورت میں مرض شدت اختیار کر سکتا ہے اور مریض میں کینسر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ غذائی ہدایت پر عمل کر کے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :