اورنج لائن منصوبہ ،چوبرجی اور علی ٹاؤن کے درمیان سڑکوں کی تعمیر نو دونوں طرف سے فوری شروع کی جائے،منصوبے کا 42فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے ،منصوبے پر کام کرنے والے تمام کارکنوں سے سیفٹی سٹینڈرڈز کی سختی سے پابندی کروائی جائے

اورنج لائن سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان کی اجلاس میں انتظامیہ کو ہدایت

بدھ 3 اگست 2016 19:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء) اورنج لائن سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے ہدایت کی ہے کہ شہریوں کی سہولت کے پیش نظر چوبرجی اور علی ٹاؤن کے درمیان سڑکوں کی تعمیر نو کا کام دونوں اطراف سے فوری طور پر شروع کر دیا جائے ‘ دیگر علا قوں میں نو تعمیر شدہ سڑکوں کے کنارے اور میڈین میں پودے لگائیں جائیں ‘ آئندہ ہفتے متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر تعمیراتی کام کے لئے کھودے گئے گڑھے مٹی سے دوبارہ بھرنے کا کام تیزی سے مکمل کیا جائے اور اس مقصد کے لئے اضافی لیبر لگائی جائے -اہم چوراہوں پر ٹریفک سائن بورڈز نصب کئے جائیں ‘ منصوبے پر کام کرنے والے تمام کارکنوں سے سیفٹی سٹینڈرڈز کی سختی سے پابندی کروائی جائے اور صرف تربیت یافتہ لائسنس ہولڈر ڈرائیوروں سے ہی گاڑیاں چلانے کا کام لیا جائے - وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے - اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر منصوبے کا 42فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے -ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا54 فیصد‘ چوبرجی سے علی ٹاؤن تک پیکیج ٹو کا38فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا36فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا42فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے اور اسے شیڈول کے مطابق سال رواں کے آخر تک مکمل کرنے کے لئے تمام ذرائع اور وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں-خواجہ احمد حسان نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران چینی حکام نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر کام کی رفتار اور معیار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کی تعریف کی ہے جو اس منصوبے سے وابستہ تمام افراد کے لئے باعث فخر ہے -انہوں نے کہا کہ پیکیج ون پر کام تسلی بخش طور پر جاری ہے ‘ پیکیج ٹو پر کام کی رفتار میں بھی تیزی آئی ہے جو ایک حوصلہ افزا امر ہے - اجلاس کو بتایا گیا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کے لئے 40میگاواٹ بجلی مہیا کرنے کے لئے سب سٹیشن کی تعمیر کے لئے پاکستان ریلو ے کی طرف سے ویٹ مین روڈ پر 22کنال سات مرلے اراضی کا قبضہ ایل ڈی ا ے کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں 30کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیراتی کام مکمل کیا جا ئے گا جس کے بعد مزید تکنیکی کاموں کے لئے اسے لیسکو کے حوالے کر دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ملتان روڈ پر شاہ نور سٹوڈیو کے قریب دوسرے سب سٹیشن کی تعمیر کے لئے اراضی پہلے ہی ایل ڈی اے کے حوالے کی جا چکی ہے -اجلاس کو بتایا گیا کہ انجینئرنگ یونیورسٹی سے رنگ روڈ کی جانب نو کلومیٹر لمبائی میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام شروع کردیا گیا جبکہ سڑک کی دوسری طرف رنگ روڈ سے انجینئرنگ یونیورسٹی کی جانب سڑکوں کی تعمیرنو کا کام پہلے ہی مکمل کیا جا چکا ہے - واسا نے منصوبے کے لئے حاجی کیمپ سے براستہ میکلوڈ روڈ ‘ چوبرجی دریائے راوی تک نئی ڈرین کا منصوبہ تیار کیاہے جس کا پی سی ون محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات میں جمع کروا دیا گیا ہے- منصوبے کی منظوری پر ڈرین کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا -اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے نبیل جاوید‘ چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید‘ چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن ‘ ایم ڈی واسا چودھری نصیر احمد‘اور نیسپاک‘ لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نک کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :