صوبائی سطح کی ترقیاتی اسکیموں کی تھرڈ پارٹی تصدیق لازمی ہے‘کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل

ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کے فوری بعد متعلقہ محکموں کو سپردگی و حوالگی میں کوئی تاخیر نہ کی جائے،جب اسکیم 80فیصد مکمل ہو جائے تو مطلوبہ ہیومن ریسورس کے حصول کے لیے کارروائی کو شروع کر دیا جائے‘ اجلاس سے خطاب

بدھ 3 اگست 2016 19:34

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 اگست ۔2016ء) کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل نے کہا ہے کہ صوبائی سطح کی ترقیاتی اسکیموں کی تھرڈ پارٹی تصدیق لازمی ہے، ترقیاتی اسکیم کی تکمیل کے بعد مقامی سطح پر اس کا افتتاح کرایا جائے جبکہ ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کے فوری بعد متعلقہ محکموں کو سپردگی و حوالگی میں کوئی تاخیر نہ کی جائے،جب اسکیم 80فیصد مکمل ہو جائے اور سو فیصد تکمیل کے لیے فنڈز موجود ہوں تو مطلوبہ ہیومن ریسورس کے حصول کے لیے کارروائی کو شروع کر دیا جائے،آئندہ ہر ترقیاتی اسکیم کا مکمل پی سی ون بھی جمع کرایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل نے صوبائی سطح کی سالانہ ترقیاتی سکیموں کی منظوری دیتے ہوئے کیا۔ بعدازاں کمشنر لاہور ڈویژن کی ہدایت پر دوسرے اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی سجاد حیدر نے سال 2015-16 کی جاری ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

جس میں ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ چوہدری امجد، ڈی سی او ننکانہ سائرہ عمر، ڈی سی او قصور عمارہ خان، اے ڈی سی شیخوپورہ، ایس ای پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، بلڈنگ، تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ آفیسر پلاننگ و دیگر افسران نے شرکت کی۔

کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں 31فلٹریشن پلانٹس کی اسکیموں کی منظوری دی گئی جن میں سے 13 پلانٹ ریورس اوسموسس فلٹریشن پلانٹس اور 18 پلانٹس الٹرا فلٹریشن کے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ریورس اوسموسس فلٹریشن پلانٹس ہڈیارہ ڈرین اور صنعتی علاقوں کے قریب آبادیوں میں لگائے جائیں گے جو کہ غیر کمرشل ہیں۔

ریو رس اوسموسس پلانٹس لگانے کا فیصلہ تمام تکنیکی اداروں کی مشاورت سے کیا گیا ہے اور یہ پنجاب صاف پانی کمپنی کے پلانٹس کے علاوہ ہیں۔ دوسرے اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی سالانہ ترقیاتی اسکیموں 2016-17 میں ضلع لاہور کی 260، ضلع شیخوپورہ کی 88، ضلع ننکانہ صاحب کی 29 اور ضلع قصور کی 75 اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے جن کو جلد منظوری کے لیے ڈویژنل سطح پر پیش کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں اجلاس کے دوران مجموعی طور پر 452 ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :