چارسدہ میں سیشن کورٹ کے قریب پولیس چیک پوسٹ کے قریب دو گھنٹے کے اندر وقفے وقفے سے دو دھماکے

Malik Usman ملک عثمان بدھ 3 اگست 2016 16:01

چارسدہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 اگست - 2016ء) چارسدہ میں سیشن کورٹ کے قریب پولیس چیک پوسٹ کے قریب دو گھنٹے کے اندر وقفے وقفے سے دو دھماکے ۔ ٹی ایم اے کے پانچ ملازمین زحمی ۔پہلے دھماکے کے بعد ٹی ایم اے اہلکار ہنگامی بنیادوں پر جائے وقوعہ کے اردگرد گھاس پوس صاف کر رہے تھے کہ دوسرا دھماکہ ہو۔ جائے وقوعہ سے مشتبہ نوجوان گرفتار۔ تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ کے قریب واقعہ پولیس چیک پوسٹ کے قریب نامعلوم تحریب کاروں نے دو گھنٹے کے اندر وقفے وقفے سے ریمورٹ کنڑول ڈیوائس سے دو دھماکے کئے جس کے نتیجے میں ٹی ایم اے چارسدہ کے پانچ ملازمین زحمی ہو گئے جن کو فوری طور پر چارسدہ ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں دو زحمیوں کو تشویشناک حالت کے پیش نظر پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا ۔

(جاری ہے)

پولیس اور بی ڈی ایس ذرائع کے مطابق شرپسندوں نے گھی کے ڈبے میں دو کلو بارودی موآد نصب کر کے پولیس چیک پوسٹ کے قریب چھپرمیں نصب کر رکھا تھا اور اسے موبائل ڈیوائس سے منسلک کیا گیا تھا مگر خوش قسمتی سے بارودی موآد مکمل طور پر بلاسٹ نہ ہو سکا جس کی وجہ سے جانی نقصان نہ ہوا۔ واقعہ کے بعد ٹی ایم اے اہلکار ہنگامی بنیادوں پر پولیس چیک پوسٹ کے قریب گھاس پوس کی صفائی کر رہے تھے کہ اس دوران چیک پوسٹ سے چند قدم کے فاصلے پر دوسرا دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔

واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو محاصرے میں لیکر جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے۔ دوسرے دھماکے کے نتیجے میں ٹی ایم اے کے پانچ اہلکار فواد ولد پر ویز سکنہ بھوسہ خیل ، حیدر علی ولد جمشید سکنہ قاضی خیل ، جان محمد ولد نور محمد سکنہ نوے کلے ،جان ولی ولد خان افضل سکنہ مسعود خیل اور جاوید ولد اسلام الدین سکنہ سرڈھیری چارسدہ زحمی ہو گئے۔

بی ڈی ایس ذرائع کے مطابق تحریب کاری کے دونوں واقعات میں موبائل ڈیوائس استعمال کرکے دو دو کلو بارودی موآد استعمال کرکے دھماکے کئے گئے ۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق پہلے دھماکے میں استعمال ہونے والے موبائل سیٹ سے پولیس نے ایک تحریب کار کا سراغ لگایا ہے جس کا تعلق مر دان سے بتایا جاتا ہے مگر اس حوالے سے سرکاری ذرائع کچھ بتانے کے پوزیشن میں نہیں ہے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک مشتبہ نوجوان کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ۔ڈی آئی جی محمد طاہر خان ، ڈی پی او سہیل خالد ، ضلع ناظم فہد ریاض اور ڈپٹی کمشنر طاہر ظفر عباسی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور پولیس حکام سے دونوں واقعات کے حوالے سے معلومات اکٹھے کئے

متعلقہ عنوان :