18ویں ترمیم کے بعد صوبوں نے اپنے اپنے احتساب کمیشن بنا لیے ہیں، قومی احتساب بیورو اب صرف وفاق تک محدود رہنا چاہیے۔ قمر زمان کائرہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 اگست 2016 11:32

18ویں ترمیم کے بعد صوبوں نے اپنے اپنے احتساب کمیشن بنا لیے ہیں، قومی ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 اگست۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں نے اپنے اپنے احتساب کمیشن بنا لیے ہیں، لہذا قومی احتساب بیورو (نیب) کو چاہیے کہ وہ صرف وفاق کی حد تک کام کرے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم نواز شریف وفاق اور پنجاب کے لیےیہ کہتے ہیں کہ اداروں کو اپنے اختیارات میں رہنا چاہیے، تو پھر وہ سندھ میں نیب کی مداخلت پر بات کیوں نہیں کرتے۔

انھوں نے کہا کہ اگر نیب پنجاب یا وفاق میں سے کسی افسر سے وضاحت طلب کرلے تو اسے گناہ تصور کیا جاتا ہے اور پھر اس پر رد عمل بھی کافی سخت آتا ہے اور اگر وہی کام نیب بار بار سندھ میں آکر کرتا ہے تو سب کہتے ہیں کہ نیب جس کا چاہے احتساب کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کوئی ایسا ادارہ بنائے جو ہر ایک کا احتساب کرسکےجس میں فوج اور عدلیہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے اور اس کام میں 2 ماہ سے زیادہ کا وقت نہیں لگے گا۔

تاہم انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایسا نہیں لگتا کہ حکمران جماعت احتساب کے لیے نیب کا کوئی قانون بنائے، لیکن ہمیں اس کی توقع ضرور کرنی چاہیے۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ جس ادارے کے پیچھے فوج، عدلیہ اور میڈیا موجود ہو، وہی ادارہ درست سمت میں کام کرسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی میر پور کے ایک جلسے میں وزیراعظم سے کہا تھا کہ حکومت کمیشن بنائے جو سب کا ایک ہی انداز میں احتساب کرے جس کی ہم بھی حمایت کریں گے۔

نیب کے قانون میں ترمیم کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دورِ حکومت میں کئی بار اس پر غور کیا، لیکن کیونکہ ہماری اکثریت زیادہ نہیں تھی تو اس وقت مسلم لیگ (ن) نے ہمارا ساتھ نہیں دیا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں نے نیب کے قانون میں تبدیلی اور موجودہ قانون کا جائزہ لینے کے لیے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے قومی احتساب آرڈیننس میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا تو وزیر قانون زاہد حامد نے کہا حکومت بھی نیب کے قانون کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔اس سے قبل سینیٹ میں بھی نیب قانون میں ترمیم کے حوالے سے بل پیش کیے جاچکے ہیں۔یاد رہے کہ رواں سال فروری میں سندھ اور خیبر پختونخوا کے بعد نیب کی جانب سے ممکنہ طور پر پنجاب حکومت کو احتساب عمل کا نشانہ بنائے جانے پر وزیراعظم نواز شریف نے بیورو کو خبردار کیا تھا کہ وہ محتاط رہتے ہوئے کام کرے بصورت دیگر ان کے ہاتھ باندھے جاسکتے ہیں۔

گزشتہ سال جون میں بھی کئی وفاقی وزراءنے نیب کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب بیورو نے کرپشن کے 29 مقدمات کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں پیش تھا، جن میں شریف برادران کے خلاف مقدمات بھی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :