پاکستان کے ترکی کے ساتھ بردرانہ تعلقات کی وجہ مذہب ، تاریخ اور مشترکہ روایات ہیں، پندرہ جولائی کی ناکام بغاوت جمہوریت کی فتح ہے،صدر مملکت ممنون حسین کی ترک وزیر خارجہ میوت چاوش اوگلو سے ملاقات میں گفتگو

منگل 2 اگست 2016 16:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 اگست ۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے ترکی کے ساتھ بردرانہ تعلقات کی وجہ مذہب ، تاریخ اور مشترکہ روایات ہیں۔ صدر مملکت نے ترکی کے رہنماوں اور عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پندرہ جولائی کی ناکام بغاوت جمہوریت کی فتح ہے۔ وہ ترک وزیر خارجہ میوت چاوش اوگلو سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے ۔

صدر مملکت نے وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس نے ترکی کے صدر طیب اوردگان اور جمہوریت سے ہمدردی کا اظہار کیااور فوجی بغاوت کی بھر پور مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ ترک عوام جس جوش و جذبہ کے ساتھ جمہوریت کی دفاع کے لیے باہر نکلی اس پر پاکستانی عوام کو اپنے ترکش بھائیوں پر فخر ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے موجودہ ناکام بغاوت اور اتاترک انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ترکی اور پاکستان ہمیشہ مشکل گھڑی میں اندرونی معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں جس میں سائپرس اور جموں و کشمیر کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کے معاملات شامل ہیں۔ ترکی نیجموں وکشمیر کے معاملے پر ہمیشہ پاکستان کی تائید کی۔ صدر مملکت نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرانے پر زور دیا۔

ترک وزیر خارجہ میوت چاوش اوگلو نے اس موقع پر کہا پاکستانی حکومت اور عوام نیموجودہ ناکام بغاوت پر جس طرح ترکش حکومت اور صدر کا ساتھ دیا ہے اس کے لیے وہ شکر گزار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے صدر مملکت کو یقین دلایا کہ ترکی دہشت گردی اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ترکی کشمیریوں کی حق خود اداریت کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔ اس کے علاوہ پاکستا ن کو نیوکلیئر سپلائی کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے کی بھی ترکی کی مکمل حمایت حاصل رہے گی۔صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ وہ ترک صدر طیب اوردگان اور وزیر اعظم بن علی یلدرم تک ان کی نیک خواہشات پہنچا دیں۔ صدر مملکت نے مہمان وزیر خارجہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے لیے اہم ثابت ہو گا۔