احتجاج کر نے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام ہونگے ٗسردار ایاز صادق

ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان 8 اگست کو کیا جائیگا ٗ سپیکر قومی اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 1 اگست 2016 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ احتجاج کر نے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام ہونگے ٗ ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان 8 اگست کو کیا جائیگا وہ پیر کو مقامی ہوٹل میں وفاقی محتسب اور یونیسیف کے زیراہتمام چائلڈ لیبر کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔

ایک سوال پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ رابطے میں ہیں‘ تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے تھا کہ ٹی او آرز کمیٹی کا چیئرمین نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ٹی اوآرز کمیٹی میں ووٹنگ نہیں ہونا تھی بلکہ اتفاق رائے سے ٹی او آرز کا معاملہ حل کرنا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار‘ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن’ پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے اگست کے پہلے ہفتے ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے مشاورت کی وہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت پر آمادہ تھے تاہم اعتزازاحسن لاہور میں بعض مصروفیات کی وجہ سے نہیں آسکے ٗ وزیر خزانہ اسحاق ڈار 3اگست سے 6 اگست کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کیلئے جا رہے ہیں اس لیے وہ 8اگست کو ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرکے اتفاق رائے سے نئی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت نے ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار نہیں کیا‘ احتجاج کا ٹی او آرز کمیٹی پر کوئی اثر نہیں پڑیگا ہم مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگست کے مہینے میں احتجاج کا مقصد 14 اگست منانے کیلئے لوگوں کو تیار کرنا ہے‘ امید ہے اس احتجاج سے لوگوں کیلئے مسائل پیدا نہیں ہوں گے‘ احتجاج سب کا حق ہے اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں‘ اس کا نتیجہ پہلے جیسا ہی نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ کیا یہ احتجاج چین‘ قطر‘ کویت اور سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے خلاف سازش تو نہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعلی سندھ کو ابھی کام کرنے دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ اچھے کام کریں کیونکہ کراچی میں ترقی پورے ملک کے مفاد میں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں 2013ء کی نسبت اب امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور اس کا سہرا وفاقی و صوبائی حکومت اور رینجرز کے سر ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان کے علاقے میں بچوں کو اغواکرنے کا ایک واقعہ پیش آیا ہے اس بچے کو بازیاب کرالیا گیا ہے‘ ہمیں اس معاملے پر دہشتگردی کی طرح چوکس رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔