قندیل بلوچ قتل کیس میں اہم پیشرفت،ملزمان کو ملتان لانے والا ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا ماموں زاد بھائی نکلا،ذرائع

ٹیکسی ڈرائیورعبدالباسط اورعبدالخالق کو نہیں جانتا‘نہیں جانتا یہ خاندان کتنے افراد پر مشتمل ہے،مفتی عبدالقوی

اتوار 31 جولائی 2016 19:57

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31جولائی۔2016ء) قندیل بلوچ قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان کو ملتان لانے والا ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا ماموں زاد بھائی ہے جبکہ مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ عبدالباسط اورعبدالخالق کو نہیں جانتا۔نہیں جانتا یہ خاندان کتنے افراد پر مشتمل ہے۔

ذرائع کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزمان وسیم اور حق نواز کو ملتان لانے والے ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط نے 27 جولائی کو پولیس کو از خود گرفتاری دی تھی۔ عبدالباسط کا کہنا تھا کہ قتل کی رات ملزمان اس کی کار 3200 روپے کرایے پر ملتان لائے تھے اور وہ قتل سے بے خبر تھا جبکہ ملزمان نے قتل کے بعد اسی کی کار میں واپس شاہ صدرالدین کا سفر کیا۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط بھی ڈیرہ غازی خان کے علاقے شاہ صدر دین کا رہائشی ہے جبکہ اس کے والد کا نام عبدالحق قریشی ہے اور وہ مفتی عبدالقوی کا ماموں زاد ہے۔ مفتی عبدالقوی سے رشتہ داری کا پتہ چلنے کے بعد پولیس نے ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا ہے۔واضح رہے کہ متنازعہ ویڈیوزسے شہرت پانے والی ماڈل و اداکارہ قندیل بلوچ کو 14 جولائی کی رات اس کے سگے بھائی وسیم نے اپنے کزن حق نواز کے ساتھ مل کر قتل کردیا تھا۔ دوران تفتیش ملزم نے پولی گرافک ٹیسٹ میں اعتراف کیا تھا کہ قندیل بلوچ کی مفتی عبدالقوی کے ساتھ متنازعہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد بیرون ملک مقیم بھائی کے مجبور کرنے پر بہن کو قتل کیا۔