پیکنگ میٹریل کے اوپر پانچ زیرو ریٹڈ سیکٹرز کوسیلز ٹیکس ریفنڈ نہ دینا زیادتی ہے‘میاں انجم نثار

پیکنگ انڈسٹری پا نچ زیرو ریٹڈ سیکٹرز کے ساتھ ایک عرصے سے منسلک ہے ‘پیٹرن انچیف پیاف

اتوار 31 جولائی 2016 17:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 جولائی ۔2016ء )پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ نے کہا ہے کہ پانچ زیرو ریٹڈسیکٹرز (لیدراینڈ فٹ وئیر ،ٹیکسٹائل، کارپٹس، سپورٹس اینڈ سرجیکل) کے لئے پیکنگ میٹریل پر سیلز ٹیکس کا ریفنڈ کلیمزختم کرنا ناانصافی اور زیادتی ہے ،متعلقہ نوٹیفیکیشن نمبر dated 31-12-2011 1125(I)/2011 کی کنڈیشنx) ( کے پیراگراف (2)میں جو ایڈیشن نوٹیفیکیشن نمبر 491(I)/2016 dated 30-06-2016کے ذریعے کیا گیا ہے اس کو فوری طور پر واپس لیا جائے جس کے تحت پیکنگ میٹریل پر ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی سہولت ختم کر دی گئی ہے ۔

پیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں پیکیجنگ انڈسٹری کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیکنگ انڈسڑی ایک عرصے سے ان برآمد کننگان کو پیکنگ میٹریل مہیا کر ہی ہیں جو پانچ زیرو ریٹڈ سیکٹرز سے منسلک ہیں اور سیلز ٹیکس ڈیپارٹمنٹ سے بھی رجسٹرڈ ہیں ۔

(جاری ہے)

ان چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو یہ خطرہ ہے کہ مینوفیکچررز ایکسپو رٹر ان سے پیکنگ میٹریل خریدنے سے اجتناب کریں گے ۔

دوسری طر ف مینوفیکچررز ایکسپورٹر درآمد پر ڈی ٹی آرا ی کی سہولت حاصل کرکے حکومت کو کوئی کسٹم ڈیوٹی ، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ادا کیے بغیر پیکنگ میٹریل درآمدکر لیں گے اس کی وجہ سے قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہو گا۔اس طرح اس شعبہ سے وابستہ ہزاروں ر جسٹرڈسمال میڈیم انڈسٹریز کیلئے کاروبار کرنا تقریبا ناممکن ہو جائے گا۔میاں انجم نثار نے متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ نوٹیفیکیشن نمبر dated 31-12-2011 1125(I)/2011 کی کنڈیشنx) ( کے پیراگراف (2)میں جو ایڈیشن نوٹیفیکیشن نمبر 491(I)/2016 dated 30-06-2016کے ذریعے کیا گیا ہے اس میں ترمیم کی جائے تاکہ پیکنگ میٹریل پر پانچ سیکٹروں کے مینوفیکچررز ایکسپورٹرکو ان پُٹ ٹیکس کر یڈٹ کی سہولت بحال ہو سکے یاپیکنگ میٹریل کو DTREسکیم سے باہر نکالا جائے ۔

اگرایسا نہ کیا گیا تو پیکجنگ میٹریل بنانے والی صنعتیں بند ہو جائیں گی اور ہزاروں لوگ بیروزگار ہو جائیں گے۔