بھارتی فلم پیپلی لائیو کے ڈائریکٹر پر امریکی خاتون سے ریپ کا الزام ثابت ،عدالت نے مجرم قرار دے دیا

اتوار 31 جولائی 2016 14:06

بھارتی فلم پیپلی لائیو کے ڈائریکٹر پر امریکی خاتون سے ریپ کا الزام ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جولائی ۔2016ء) بھارتی دارا حکومت دہلی کی ایک عدالت نے 2010ء میں ریلیز ہونے والی بالی ووڈ کی مشہور فلم ”پیپلی لائیو“ کے شریک ڈائریکٹر محمود فاروقی کو ایک امریکی خاتون کے ساتھ ریپ کے کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا پر دلیلوں کی سماعت کے لئے دو اگست کی تاریخ مقرر کر دی۔بھارتی نجی چینل کے مطابق 2010ء میں ریلیز ہونے والی مشہور فلم”پیپلی لائیو“ کے ڈائریکٹر محمود فاروقی پر الزام تھا کہ انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی کی ایک 35سالہ ریسرچ اسٹوڈنٹ جو اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالہ کے لئے ریسرچ کرنے بھارت آئی تھیں اس کے ساتھ ریپ کی کوشش کی تھی۔

پولیس کے مطابق امریکی خاتون طالبہ جون 2014 میں دہلی آئی تھیں اور گورکھپور میں اپنی ریسرچ کے سلسلے میں مشہور لوگوں سے رابطے بنانے میں لگی تھیں،اپنے ایک دوست کے توسط سے وہ محمود فاروقی سے ملی،28مارچ2015ء کو بھارتی فلم ڈائریکٹر محمود فاروقی نے اسے اپنے گھر کھانے پر مدعو کیا ،امریکی خاتون طالبہ رات 9بجے محمود کی رہائش گاہ پر پہنچی تو وہ نشے میں دھت تھا ،محمود نے اپنے گھر میں ہی واقع اپنے دفتر میں اسے بٹھایا اور خود گھر کے اندر چلا گیا ،20منٹ بعد امریکی خاتون کمرے سے نکل کر پورچ میں تمباکو نوشی کے لئے گئیں تو محمود فاروقی نے اسے کمرے میں بلا لیا اور اس کے ساتھ زور زبردستی کرنے لگا اور اس کے ساتھ کافی دیر تک دست درازی کی کوشش کرتا رہا۔

(جاری ہے)

عدالت نے محمود فاروقی پر ریپ کے الزام کو درست مانتے ہوئے اسے ریپ کا مجرم قرار دیا اور کمرہ عدالت سے ہی حراست میں لینے کا حکم دیا ،سماعت کے موقع پر محمود فاروقی کی بیوی اور فلم ڈائریکٹر اور سکرپٹ رائٹر انوشہ رضوی اور ان کے کچھ دوست بھی عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر محمود فاروقی کا کہنا تھا کہ مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں اور ایک سازش کے تحت انہیں اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔عدالت نے محمود فاروقی کو اس کیس میں سزا سنانے کے لئے کیس کی اگلی سماعت 2اگست تک ملتوی کر دی