افغان طالبان کے وفد کا دورہ چین

چینی حکومت کی دعوت پر قطر میں طالبان کے رہنما عباس اسٹانکزئی کی قیادت میں وفد نے کیا،چینی حکام سے افغانستان کی صورتحال پر تبا دلہ خیال ، غیر ملکی فوجی مظا لم اور قبضے کے خلا ف چین سے معاونت کی در خواست

اتوار 31 جولائی 2016 13:58

اسلا م آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جولائی ۔2016ء) افغان طالبان کے ایک وفد کے دورہ چین کا انکشاف ہوا ہے اور اس دوران طالبان کے وفد نے چینی حکام سے افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کی ہے۔ میڈ یا رپو رٹ کے مطا بق طالبان ذرائع نے بتایا کہ 18سے 22 جولائی تک قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ عباس اسٹانکزئی کی قیادت میں طالبان وفد نے چین کا دورہ کیا جس کی دعوت چینی حکومت نے دی تھی۔

طالبان کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہمارے دنیا کے مختلف ممالک سے اچھے تعلقات ہیں اور چین بھی ان میں سے ایک ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے چینی حکام کو غیر ملکی افواج کے قبضے اور افغان عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم سے آگاہ کیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چینی قیادت ان مسائل کو عالمی سطح پر اٹھانے میں ہماری مدد کرے اور قابض فوجیوں سے آزادی حاصل کرنے میں ہماری معاونت کرے۔

(جاری ہے)

افغان طالبان کے وفد کے دورہ چین کی تصدیق طالبان کے دیگر سینئر ارکان نے بھی کی ہے تاہم کسی نے بھی اپنا نام ظاہر نہیں کیا کیوں کہ انہیں قطر کے سیاسی دفتر کے معاملات پر بات کرنے کی اجازت نہیں۔اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کا بھی کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔واضح رہے کہ افغانستان میں امن مذاکرات کی بحالی کے لئے چار فریقی اجلاس پر اتفاق ہوا تھا جس میں پاکستان، افغانستان اور امریکا کے علاوہ چین بھی شامل تھا.

متعلقہ عنوان :