وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور پراپرٹی ڈیلرز کے درمیان مذاکرات کامیاب

تمام بڑے شہروں میں پراپرٹی کی ویلیویشن پر اتفاق ، پراپرٹی پر تین سال کے بعد کیپٹل گین ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہو گی سٹیٹ بینک کی بجائے ایف بی آر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کا نوٹیفیکیشن جاری کریگا ،ود ہولڈنگ ٹیکس کیلئے پراپرٹی مالیت کی حد 30 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ کر دی گئی متفقہ امور کے حوالے سے قانون سازی کی جائیگی، اجلاس میں اتفاق

ہفتہ 30 جولائی 2016 21:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جولائی ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور پراپرٹی ڈیلرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے تمام بڑے شہروں میں پراپرٹی کی ویلیویشن پر اتفاق ہو گیا ، پراپرٹی پر تین سال کے بعد کیپٹل گین ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہو گی سٹیٹ بینک کی بجائے ایف بی آر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کا نوٹیفیکیشن جاری کریگا جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکس کیلئے پراپرٹی مالیت کی حد 30 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ کر دی گئی متفقہ امور کے حوالے سے قانون سازی کی جائیگی،وزارت خزانہ سے جاری بیا ن کے مطابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پراپرٹی ایوالیوٹر ز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجہ میں پراپرٹی کی ویلیویشن اور متعلقہ ٹیکس معاملات کا مسئلہ حل کر لیا ہے ۔

ہفتہ کی شام فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ملک بھر سے آئے ہوئے پراپرٹی ایوالویٹرز کے ساتھ مذاکرات ہوئے ، مذاکرات میں تمام بڑے شہروں میں پراپرٹی کی ویلیویشن کرنے سے متعلق اتفاق رائے کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران طے پایا کہ ویلیویشن کی شرح سٹیٹ بینک آف پاکستان کی بجائے ایف بی آر کی طرف سے جاری کی جائیگی جس کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری ہو گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ جن شہروں میں جب تک ایف بی آر کی طرف سے ویلیویشن کی شرح کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا وہاں ڈی سی ریٹ لاگو رہیں گے ۔ اجلاس میں کیپٹل گین ٹیکس (سی جی ٹی ) میں چھوٹ کیلئے پراپرٹی اپنے پاس رکھنے کی مدت پانچ سال سے کم کر کے تین سال کر دی گئی ہے اور تین سال سے زائد عرصہ پراپرٹی اپنی ملکیت میں رکھنے والوں پر کیپٹل گین ٹیکس لاگو نہیں ہو گا جبکہ ایک سال تک پراپرٹی پاس رکھنے والوں پر 10 فیصد سی جی ٹی ایک سے دو سال تک کی مدت کیلئے 7.5 فیصد سی جی ٹی ، دو سے تین سال کی مدت کیلئے 5 فیصد سی جی ٹی لاگو ہو گا جبکہ 3 سال سے زائد عرصہ تک پراپرٹی زیر ملکیت رہنے کی صورت میں کیپٹل گین ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہو گی۔

یکم جولائی 2016 سے پہلے خریدی گئی پراپرٹی پر تین سال سے کم مدت تک اپنے پاس رکھنے والوں پر پانچ فیصد سی جی ٹی لاگو ہو گا جبکہ 3 سال سے زائد مدت پر سی جی ٹی کی چھوٹ حاصل ہو گی۔ اجلاس میں طے پایا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے اطلاق کیلئے جائیداد کی مالیت کی حد 30 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ روپے کر دی گئی ۔ 40 لاکھ سے کم مالیت کی پراپرٹی پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہو گا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فریقین کے درمیان متفقہ امور پر مجوزہ تبدیلیوں کے حوالے سے باقاعدہ قانون سازی کی جائیگی۔