پنجاب حکومت کا ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کو متحرک و فعال ادارہ بنانے کیلئے تنظیم نو کا فیصلہ

ادارے کو عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں اپنا موثر کردار ادا کرنا ہو گا ، ادارے کو فعال اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ، جامع پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے، جعلی و غیر معیاری ادویات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں ، کسی کو معصوم زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،جعلی ادویات کے نمونے پاس کرنے والے بھی کسی رعایت کے مستحق نہیں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

ہفتہ 30 جولائی 2016 21:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جولائی ۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت ہفتہ کو اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کو متحرک وفعال ادارہ بنانے کے لئے تنظیم نو کی اصولی منظوری دی گئی، اجلاس میں جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ ہوااور کانگو وائرس کی روک تھام و احتیاطی تدابیر کے حوالے سے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا-وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعلی ادویات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں اور ایسے عناصر کی جگہ جیل ہے -انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی معصوم زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی - غیر معیاری اور جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹریوں کو ہمیشہ کے لئے بند ہونا چاہیے-انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات کے نمونے پاس کرنے والے بھی کسی رورعایت کے مستحق نہیں - جعلی ادویات کے کاروبار کی روک تھام اور اس کاروبار میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانا محکمہ صحت کی ذمہ داری ہے-وزیر اعلی نے چیف سیکرٹری کو جعلی ادویات کے نمونے پاس کرنے والی لیبارٹریوں اور جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹریوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو جعلی ادویات سے بچانا خلق خدا کی بڑی خدمت ہے - وزیر اعلی نے ہدایت کی محکمہ صحت ادویات بنانے والی فیکٹروں کو لائسنسوں کے اجراء اور ان کی تجدید کے حوالے سے جامع لائحہ عمل مرتب کرے-انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات بنانے والے ایک لمحے کے لئے سوچیں کہ کیا وہ یہ ادویات اپنے بچوں کو بھی دے سکتے ہیں ؟- جعلی وغیر معیاری ادویات کے کاروبار کو ہر صورت بند کرانا ہوگا-وزیر اعلی نے کہا کہ عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کو ہرقیمت پر موثر کردار دا کرنا ہو گا -ادارے کی اب تک کی کارکردگی کو کسی طور پر بھی تسلی بخش قرار نہیں دیا جا سکتا -ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کا ادارہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہا ہے - انہوں نے کہا کہ وسائل قوم کی امانت ہیں اور انہیں کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے - ہیلتھ سروسز کی بہتری کے لئے فراہم کردہ اربوں روپے کے وسائل کے ثمرات عام آدمی تک ہر صورت پہنچنے چاہیں-انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز سفید ہاتھی ثابت ہو ا ہے اور طبی سہولتوں کی فراہمی میں ناکام رہا ہے -ادارے کو فعال اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے-محکمہ صحت ادارے کی تنظیم نو کے حوالے سے جامع پلان مرتب کرکے پیش کرے -ادارے میں بہترین ماہرین اورباصلاحیت افراد کو شامل کیا جائے - دارے کا سربراہ پروفیشنل اور بہترین صلاحیتوں کا حامل ہو نا چاہیے اور ادارے میں احتساب کا موثر نظام بھی وضع کیا جائے- ادارے کی کارکردگی کو بہتربنانے کے لئے مستقل بنیادوں پرکنسلٹنٹس بھی تعینات کئے جائیں اورادارے میں ای کمیونیکیشن اور سمارٹ گورنننس کے نظام کو اپنایا جائے -انہوں نے کہا کہ ادارے کو مطلوبہ اہداف پر پورا اترنا ہو گا اور نتائج دینا ہوں گے -مقررہ مدت میں اگر نتائج برآمد نہ ہوئے تو ادارے کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا- انہوں نے کہا کہ کانگو وائرس کی روک تھام کے لئے متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے ، غفلت اور کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی-وزیر اعلی نے کانگو وائرس سے ڈاکٹر کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹرکے واقعہ کی انکوائر ی کا حکم دیا-وزیر اعلی نے چیئرمین وزیر اعلی انسپکشن ٹیم کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیکر انکوائری رپورٹ پیش کرے گی- وزیر اعلی نے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر کے لواحقین کے لئے 50لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان بھی کیا-سیکرٹری صحت علی جان خان نے ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کے ادارے کی کارکردگی اور تنظیم نو کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی-اجلاس میں مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق ، چیف سیکرٹری ، سیکرٹریز صحت ، چیرمین انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ، ڈی جی ہیلتھ سروسز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی-

متعلقہ عنوان :