وفاقی حکومت کااگست کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جارہا،پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے حوالے سے غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں انتہائی کم ہیں،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت 2ارب روپے کی سبسڈی برداشت کرے گی،مارچ2013میں پٹرول کے اوپر سیلز ٹیکس 14روپے70پیسے اور پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی 10روپے تھا،آج پٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس ملاکر19روپے ہے، مارچ 2013میں ڈیزل پر سیلز ٹیکس 15روپے 66پیسے تھا،آج 15روپے86پیسے ہے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

ہفتہ 30 جولائی 2016 20:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جولائی ۔2016ء) وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم اگست سے اضافہ نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ہفتہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جارہا،وزیراعظم کے حکم پر اوگرا کی طرف سے بھیجی گئی سمری مسترد کردی ہے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 31اگست 2016 تک برقرار رہیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے حوالے سے مس انڈرسٹینڈنگ پیدا کی جارہی ہے،مارچ2013میں پٹرول کے اوپر سیلز ٹیکس 14روپے70پیسے اور پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی 10روپے تھا،آج پٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس ملاکر19روپے ہے، مارچ 2013میں ڈیزل پر سیلز ٹیکس 15روپے 66پیسے تھا،آج 15روپے86پیسے ہے جبکہ پٹرولیم لیوی ٹیکس 8روپے تھا اور آج 7روپے80پیسے ہے،یعنی کے ڈیزل پر 2013جتنا ہی ٹیکس لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں انتہائی کم ہیں،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت 2ارب روپے کی سبسڈی برداشت کرے گی۔(خ م)

متعلقہ عنوان :