سامعہ قتل کیس کی تفتیشی ٹیم تبدیل، از سر نو تحقیقات شروع

تفتیشی ٹیم مقتولہ سامعہ کے والدین اور دوست عنبرین کا بیان دوبارہ ریکارڈ کرے گی

ہفتہ 30 جولائی 2016 19:52

جہلم( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 جولائی ۔2016ء ) پاکستانی نڑادبرطانوی خاتون سامعہ کے پراسرار قتل نے پولیس حکام کو چکرا کر رکھ دیا ہے اور کیس کی تفتیش کرنے والی ٹیم کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سامعہ قتل کیس میں وزیراعظم نواز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار کے نوٹس اور میڈیا کے آواز اٹھانے کے باوجود جہلم پولیس کسی بھی ملزم کو قانون کی گرفت میں نہیں لاسکی جب کہ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کیس میں پیش رفت نہ ہونے پر ڈی آئی جی ابوبکرخدا بخش کی سربراہی میں نئی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس نے کیس کی از سر نو تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ٹیم میں ڈی آئی جی خدا بخش کے ساتھ ایس پی بشیر چیمہ بھی شامل ہیں۔

سامعہ کے پر اسرار قتل کی تفتیش کے لئے 2 اے ایس آئیز پر مشتمل نئی ٹیم میڈیکو لیگل اور پوسٹ مارٹم رپورٹس کے شواہد کی تصدیق کرے گی، نئی تحقیقاتی ٹیم نے سامعہ کیس کا تمام ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا ہے جب کہ اس ضمن میں سامعہ کے پاکستان میں ٹیلی فون کی تمام تفصیل بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ایس پی بشیر چیمہ مقتولہ سامعہ کے والدین اور دوست عنبرین کا دوبارہ بیان لیں گے جب کہ کیس کے سابقہ تفتیشی افسر اور ایس ایچ او کے بیانات بھی قلمبند ہوں گے۔ اس کے علاوہ کیس میں ڈی ایس پی شاہد صدیق کے کردار پر بھی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :