خام کاٹن کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی اورایڈیشنل ڈیوٹی میں اضافے اور حکومتی سرد مہری پر آپٹما کا تشویش کا اظہار

ہفتہ 30 جولائی 2016 19:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 جولائی ۔2016ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (آپٹما) نے خام کاٹن کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کو2فی صد سے بڑھاکر3فی صد کرنے اورایڈیشنل ڈیوٹی میں ایک فیصد اضافے اور حکومتی کی جانب سے اس سلسلے میں سرد مہری کے رویے پر سخت تشویش کا اظہار کیاہے،اس اضافے کے بعد اب ڈیوٹی کی مجموعی شرح4فی صد ہوگئی ہے،آپٹما کاکہناہے کہ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ٹیکسٹائل انڈسٹری پہلے ہی ملک میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی کی وجہ سے انتہائی سخت مشکلات کا سامناکررہی ہے، 2015-16کے سیزن کے دوران ملک میں کپاس کی پیداوار میں35فی صد کمی ہوگئی،مزید برآں رواں سیزن کے دوران کاٹن کی کاشت کے رقبے میں25فی صد کمی متوقع ہے جس کے نتیجے میں کاٹن کی پیداوار کم ہوگی اور اسپننگ انڈسٹری کو 4فی صد کی شرح سے کسٹمز ڈیوٹی اداکرکے کاٹن درآمدکرناپڑے گی۔

(جاری ہے)

آپٹماکے مرکزی چیئرمین طارق سعود کا کہناہے کہ آپٹما کا حکومت سے یہی مطالبہ رہا ہے کہ کاٹن کی درآمد پر عائد ڈیوٹی کو مکمل طورپر ختم کردیا جائے تاکہ ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی استعداد کے مطابق آپریٹ کی جاسکے،لیکن آپٹما کا حقیقت پر مبنی یہ جائز مطالبہ تسلیم کرنے کے بجائے کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں مزید اضافہ کردیاگیا اور انڈسٹری کے لیے مزید مشکلات کھڑی کردی گئیں،انہوں نے واضح کیا کہ ان حالات میں جب بنیادی خام مال پر ڈیوٹی کی شرح بڑھادی جائے تو ٹیکسٹائل انڈسٹری کا آپریٹ کرنااور ڈاؤن اسٹریم مقامی انڈسٹری کے لیے یارن کی فراہمی ممکن نہیں رہی ہے،طارق سعود کا کہناہے کہ پاکستان خام کاٹن کا نیٹ امپورٹر ملک بن کر رہ گیاہے ، اس کے باوجود ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں دیگر ممالک کے ساتھ مسابقت کررہی ہے اور نہ صرف قومی خزانے میں ایک خطیر رقم کی صورت میں اپنا حصہ اداکررہی ہے بلکہ لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کررہی ہے، ان کا کہناتھا کہ ملک میں کپاس کی پیداوار کم ہونے کی صورت میں اگرٹیکسٹائل انڈسٹری کو4ملین بیلز کاٹن درآمد کرناپڑتی ہے تو حکومت کو چاہیے کہ وہ 4فی صد کی شرح سے عائد کسٹمز ڈیوٹی ختم کرے۔

چیئرمین آپٹما کا کہناتھا کہ حکومت صورتحال کا فوری ادراک کرے اور کاٹن کی درآمد پر عائد تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز کو ختم کرے، انڈسٹری پہلے ہی بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت اورملک میں جاری توانائی بحران کی وجہ سے بے پناہ مشکلات کا شکارہے،پاکستان کی انڈسٹری خطے کے دیگر حریف ممالک سے کاٹن یارن کی بڑھتی ہوئی درآمد کے باوجود عالمی منڈی میں ان ممالک کا مقابلہ کررہی ہے۔

چیئرمین آپٹما نے کہا کہ کاٹن ملک کی ٹیکسٹائل اسپننگ انڈسٹری کے لیے بنیادی خام مال ہے اور اس کا خام مال کی مجموعی لاگت میں70فی صدشیئرہے، حکومت نے 2016-17کے وفاقی بجٹ میں کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافہ کرکے اس کو 2فی صد سے بڑھا کر3فی صد کردیا ہے اور ایک فی صد کی شرح سے ایڈیشنل ڈیوٹی کو بھی برقرار رکھاگیا ہے جس کے بعد ڈیوٹی کی مجموعی شرح4فی صد ہوگئی ہے جس سے بنیادی خام مال مہنگاہوگیا ہے اور اس صورت حال میں پاکستان کی انڈسٹری عالمی اور مقامی مارکیٹ میں دیگر ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہی،اس بات کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں کاٹن یارن کی درآمد تقریبا دگنی ہوگئی ہے۔

طارق سعو د نے حکومت پر زوردیا کہ ملک میں کپاس کی پیداوار مقامی اسپننگ انڈسٹری کے ضروریات کے ہونے تک ڈیوٹی و ٹیکس فری کاٹن درآمدکرنے کی اجازت دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :