میرے شوہر کو 30 اگست تک بازیاب نہ کرایا گیا تو ملک گیر تحریک چلائیں گے اور بھوک ہڑتال کریں گے، آمنہ مسعود جنجوعہ

ملک میں انصاف صرف اشرفیہ کی میراث بن گیا ہے، بد قسمتی سے عام عوام اور انصاف کا دور دور تک کوئی رابطہ نظر نہیں آتا، میرے شوہر کو گمشدہ ہوئے 1 1 سال ہوگئے ہیں لیکن پاکستان کے کسی ادار ے نے آج تک کچھ نہیں کیا ، حکومت ،عدلیہ اور سیکورٹی اداروں سے مطالبہ ہے کہ جتنے بھی جبری طور پر افراد گمشدہ ہوئے ہیں ان کو بازیاب کرایا جائے ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرمین آمنہ مسعود جنجوعہ کی پریس کانفرنس ق

ہفتہ 30 جولائی 2016 19:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جولائی ۔2016ء) ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرمین آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ میرے شوہر کو گمشدہ ہوئے 1 1 سال ہوگئے ہیں لیکن پاکستان کے کسی ادار ے نے آج تک کچھ نہیں کیا اگر 30 اگست تک میرے شوہر کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ہم ملک گیر تحریک چلائیں گے اور بھوک ہڑتال کریں گے۔ ہفتہ کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہناتھا کہ اس ملک میں انصاف صرف اشرفیہ کی میراث بن گیا ہے۔

بد قسمتی سے عام عوام اور انصاف کا دور دور تک کوئی رابطہ نظر نہیں آتا۔ میرے خاوند اپنے دوست کے ہمراہ 30 جولائی 2005کو جبری طور پر لا پتہ ہوگئے تھے ۔میں نے اس دن سے آج تک عدلیہ ، آرم فورسز، حکومت اور انتظامیہ کے سارے دروازے کھٹکھٹائے ہیں لیکن سوائے بے بسی کے کچھ حاصل نہ ہوا ۔

(جاری ہے)

میرے خاوند کے لاپتہ ہونے کے ایک سال بعد مجھے کئی کالز بھی آئیں کہ آپ کے خاوند کا پتہ چل گیا ہے وہ زندہ ہیں اس کے بعد میں نے ان نمبرز پر بہت رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر کچھ پتہ نہ لگ سکا ۔

مجھے معلوم ہے کہ میرے خاوند خفیہ ایجنسی کے پاس ہیں ۔ اگر میرے خاوند کو ہم سے نہیں ملایا جاسکتا تو ہمیں ان کے پاس لے چلیں میں لکھ کر دیتی ہوں کہ کسی پر کوئی کیس نہیں کروں گی ۔ انہوں نے کہا کہ امیر کے لیے انصاف ہے اور غریب کے لئے صرف انتظار ہے ۔حال ہی میں واقع ہونے والی بازیابیوں سے صاف ظاہر ہے ۔جہاں ایک سابق وزیر اعظم، سابق گورنر اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے تو بازیاب کروائے جاسکتے ہیں مگر عام عوام کے بیٹے جبری لاپتہ کر دیے جاتے ہیں ان کا پُرسانِ حال نہیں ۔

حکومت پاکستان نے سپریم کورٹ کے حکم پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کمیشن تو تشکیل دے دیا تھا مگر اتنے سال گزرنے کے باوجود نہ تو تمام لوگ بازیاب ہوئے نہ شہریوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند ہوا ۔ ہمارا حکومت ،عدلیہ ، آرم فورسز اور اداروں سے مطالبہ ہے کہ ہمارے جتنے بھی جبری طور پر افراد گمشدہ ہوئے ہیں ان کو بازیاب کرایا جائے اور اگر ایسا نہ ہوا تو ہم اس کے خلاف تحریک چلائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :