پارکنگ کے ایسے ماڈل تیار کیے جائیں جس سے ریلوے مسافروں کیساتھ عام شہریوں کو بھی سہولتیں میسر آ سکیں‘ خواجہ سعد رفیق

ریلوے سٹیشنوں کے باہر اور منڈیوں کے نزدیک ریلوے کی خالی جگہوں پر پارکنگ کے جدید نظام متعارف کروائے جائیں جن کے ابتدائی ماڈل دو سے تین سال کے لئے ہوں‘ وفاقی وزیر ریلوے کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

ہفتہ 30 جولائی 2016 18:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جولائی ۔2016ء) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کی آمدن میں اضافہ کے لیے ایسے کار پارکنگ ماڈل تیار کیے جائیں جن سے ریلوے کے مسافروں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی سہولتیں میسر آ سکیں ۔ ان خیالات کا اظہاراُنہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز آفس میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔

اجلاس میں ممبر فنانس غلام مصطفی،قائمقام ایڈیشنل جنرل منیجرانفراسٹرکچر، ہارون غوری، ایڈیشنل جنرل منیجر مکینکل لیاقت علی چغتائی، فنانشل ایڈوائزر اینڈ چیف اکاؤنٹس آفیسر ڈاکٹر سعید الٰہی، ڈائریکٹر پراپرٹی اینڈ لینڈارشد سلام خٹک ،چیف کمرشل مینجر پیسنجر خالد خورشید کنور، چیف انجینئراوپن لائن بشارت وحید سمیت ریلوے کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے سٹیشنوں کے باہر اور منڈیوں کے نزدیک ریلوے کی جو جگہیں خالی پڑی ہیں اُن پر پارکنگ کے جدید نظام متعارف کروائے جائیں جن کے ابتدائی ماڈل دو سے تین سال کے لئے ہوں۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ڈائریکٹر پراپرٹی اینڈ لینڈارشد سلام خٹک اور چیف کمرشل منیجر پیسنجر خالد خورشید کنور کو ہدایت کی کہ پاکستان ریلوے اپنے تمام کار پارکنگ نظام کو بہترین انٹر نیشنل طرز کے مطابق بنا نے اور اپ گریڈ کرنے کے حوالے سے منصوبہ تیار کرکے آئیندہ کے اجلاس میں پیش کریں اور اس سلسلے میں ایک یونیفارم پالیسی بھی مرتب کی جائے جس سے کمرشل اور لینڈڈیپارٹمنٹ دونوں کے نظام مین بہتری لائی جاسکے اور ریلوے کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ بھی ممکن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :