30جولائی کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی سمگلنگ کیخلاف عالمی دن منایا گیا

پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی سمگلنگ کا کاروبار سالانہ 7 ارب ڈالر سے زائد تک پہنچ گیا

ہفتہ 30 جولائی 2016 17:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جولائی ۔2016ء) 30جولائی کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی سمگلنگ کیخلاف عالمی دن منایا گیا،اس دن کا مقصد لوگوں میں شعور پیدا کرنا اور مسئلے کے حل کیلئے پلان ترتیب دینا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں انسانی سمگلنگ کا کاروبار سالانہ 7 ارب ڈالر سے زائد ہے۔تفصیلات کے مطابق انسانی سمگلنگ مکروہ دھندہ بن چکاہے۔

بہتر مستقبل کی تلاش میں نجانے کتنے لوگ موت کی وادی میں اتر گئے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی سمگلروں کو روکنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نظر نہیں آتے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق صرف امریکہ میں سالانہ 5لاکھ لوگ غیر قانونی طریقے سے داخل ہوتے ہیں۔ یورپی یونین ممالک میں بھی اتنے ہی لوگوں کی غیرقانونی آمد ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

بے شمار لوگ سمگل کرنے والے اداروں کے ہاتھوں فروخت بھی کئے جاتے ہیں۔

پاکستان سے یومیہ اور ماہانہ ہزاروں افراد کو غیرقانونی طور پر بیرون ملک بھجوایاجاتا ہے۔انسانی سمگلر لوگوں کی جان کی پروا کئے بغیر انہیں پرخطر زمینی اور سمندری راستوں سے بارڈرکراس کرواتے ہیں۔ اس دوران بہت سے لوگ بارڈر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بنتے ہیں اور بہت سے سمندر میں ڈوب کر مر جاتے ہیں۔ عالمی سطح پر انسانی سمگلنگ کو باقاعدہ جرم قرار دیا گیا ہے۔ایف آئی اے میں بھی انسداد انسانی سمگلنگ سیل عرصہ دراز سے قائم ہے جس کا مقصد انسانی سمگلنگ کی روک تھام اور انسانی سمگلروں کیخلاف موثر کارروائی کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ سیل مطلوبہ نتائج فراہم کرنے میں ناکام ہے اور اس کی کارکردگی محض لفظوں تک ہی محدود ہے۔