حکومت ٹی او آر زکمیٹی کی ایک اور میٹنگ چاہتی ہے ،اس معاملے پر اعتزاز احسن ، شیریں مزاری سے بات ہوئی ہے ‘ سردار ایاز صادق

ہفتہ 30 جولائی 2016 13:03

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جولائی ۔2016ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹی او آر زکے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کی ایک اور میٹنگ کیلئے مجھ سے رابطہ کیا ہے جسکے بعد اعتزاز احسن اور شیریں مزاری سے بات ہوئی ہے ،اسلام آباد میں بیٹھتا ہوں اور مجھے جمہوریت کیخلاف کسی طرح کی کوئی سازش نظر نہیں آرہی ،احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن اگر کسی کی اس کے ذریعے حکومت گرانے کی نیت ہے تو وہ زمانے چلے گئے اور وہ لوٹ کر نہیں آئیں گے ،تحریک انصاف استعفوں کی غلطی دوبارہ نہیں دہرائے گی ، وہ جمہوریت پسند اور سسٹم پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں میڈیا کیوں انکے ذہنوں میں اس طرح کی بات ڈالتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واسا کے ہیڈ کوارٹر میں اپنے حلقہ این اے 122میں سیوریج کے منصوبوں کے حوالے سے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے ڈی ایم ڈی واسا کو این اے 122میں سیوریج کے ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون 15روز میں تیار کرنے کی ہدایت کی ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہمیں مثبت اقدامات کرنے چاہئیں ایسانہیں ہونا چاہیے کہ سرمایہ کار حالات دیکھ کر یہاں سے بھاگ جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت ٹی او آرز کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کی ایک میٹنگ چاہتی ہے اور اس کے لئے مجھ سے رابطہ کیا گیا ہے ۔ میں نے اعتزاز احسن سے بات کی ہے اور انہیں میٹنگ کے حوالے سے بتایاہے ، شاہ محمود قریشی امریکہ گئے ہوئے ہیں اس لئے ان سے بات نہیں ہوسکی اور شیریں مزاری سے رابطہ ہوا ہے اور انہیں بھی حکومت کی طرف سے میٹنگ کے حوالے سے بتایا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی متبادل نام دیدے گی اوراگر شاہ محمود قریشی واپس آ گئے تو وہ خود اس میٹنگ میں آئیں گے ،جماعت اسلامی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی چاہتی ہیں کہ اس معاملے پرایک اور کوشش کر لی جانی چاہیے ،جس دن تمام اراکین دستیاب ہوئے تاریخ کا تعین کرلیں گے ۔ انہوں نے ٹی او آرز کی تشکیل میں رکاوٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں کوئی رکاوٹ نہیں صرف دو مختلف سوچیں ہیں۔

حکومت کے اپنے ٹی او آرز ہیں اور اپوزیشن نے اپنے ٹی او آرز بنائے ہیں ، میں اس معاملے میں نہ تو حکومت اور نہ ہی اپوزیشن کے ساتھ ہوں بلکہ میں نے صرف میٹنگ کے لئے فیسلیٹیٹ کرنا ہے اور فیصلہ دونوں نے خود کرنا ہے ۔میں امید رکھتا ہوں جو بات بیٹھ کر ہو سکتی ہے وہ سڑکوں پر نہیں ہو سکتی اور ٹی او آرز کا معاملہ بھی سڑکوں پر حل نہیں ہو سکتا اسے پارلیمانی کمیٹی ہی حل کرے گی اور مجھے اس کے علاوہ کوئی اورعلاج نظر نہیں آرہا ۔

انہوں نے تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تبدیلی واضح نظر آرہی ہے ملک ترقی کی طرف چل پڑا ہے ۔ اب تیز بارشوں سے لاہور میں پانی کھڑا نہیں ہوتا۔ سندھ میں جو تبدیلی آئی ہے اس کے حوالے سے پیپلز پارٹی نے یقینا مشاورت کی ہو گی اور اسکے اچھے نتائج ہوں ،اگر سندھ میں بہتری آئے گی تو یہ پاکستان کی بہتری ہو گی ۔ انہوں نے جمہوریت کے خلاف سازش کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں اسلام آباد میں بیٹھتا ہوں میرے پاس حکومت ، اپوزیشن کے اراکین اور عوام سے تعلق رکھنے والے لوگ آتے ہیں ۔

میں بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے جمہوریت کے خلاف کوئی سازش نظر نہیں آ رہی ۔ انہوں نے آنے والے دنوں میں احتجاج کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سب کا جمہوری حق ہے لیکن اگر کسی کی حکومت گرانے کی نیت ہے تو وہ زمانے چلے گئے اور وہ لوٹ کر نہیں آئیں گے ۔ پی ٹی آئی کے استعفوں بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ دوبارہ غلطی نہیں کریں گے ، پی ٹی آئی والے جمہوریت پسند اور سسٹم پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں میڈیا کیوں انہیں بار بار اس طرف دھکیلتا ہے اور کیوں انکے ذہنوں میں اس طرح کی باتیں ڈالی جاتی ہیں ، انہیں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کرنے دیں۔

انہوں نے حکمران جماعت میں فارورڈ بلاک کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ بجٹ سیشن میں یہ معاملہ ہوا تھا لیکن یہ کوئی فاروڈ بلاک نہیں تھا، ایک د و لوگ تھے اور انکے اپنے مسائل تھے جنہیں سنا گیا ہے ۔