ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم اور ڈیموکریٹک پارٹی پر بڑے سائبر حملے کا انکشاف‘ڈونلڈٹرمپ نے روس کو اپیل کی تھی کہ وہ سابق وزیرخارجہ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرئے

سائبر حملوں کے پیچھے روسی حکومت کے لیے کام کرنے والے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔امریکی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 30 جولائی 2016 12:23

ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم اور ڈیموکریٹک پارٹی پر بڑے سائبر حملے کا ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30جولائی۔2016ء) امریکا کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم اور ڈیموکریٹک پارٹی پر ایک بڑا سائبر حملہ کیا گیا ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی حکام کا خیال ہے کہ ان سائبر حملوں کے پیچھے روسی حکومت کے لیے کام کرنے والے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔کچھ کا خیال ہے کہ شاید روس امریکی صدارتی انتخابات کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔

دوسری جانب روس کی حکومت نے امریکی الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور واشنگٹن سے ہونے والی روس مخالف زہر افشانی کی مذمت کی ہے۔ہیلری کلنٹن کی مہم کے منتظمین نے بتایا ہے کہ تجزیاتی ڈیٹا کے جو پروگرامز انھوں نے متعلقہ اداروں کے ساتھ شیئر کیے تھے ان تک ہیکرز نے رسائی حاصل کر لی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم ہیلری کلنٹن کے پریس سیکریٹری نِک میرل کا کہنا ہے اس بات کے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ ان کے اپنے اندرونی سسٹم حملے کا شکار ہوئے ہیں۔

ادھر ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ وہ ہیکنگ کے الزامات کی تفتیش کر رہی ہے کہ اگر ہیکنگ ہوئی ہے تو کس حد تک ہوئی ہے۔گذشتہ ہفتے پارٹی کے کنوینشن کے موقع پر ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ہیک ہونے والی ای میلز لیک ہوگئی تھیں۔ان ای میلز میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیداران امریکی صدارتی امیدوار کی دوڑ کے ابتدائی مرحلے میں ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں آنے والے برنی سینڈرز سے متعصب تھے۔

اس ہیکنگ کے سبب پارٹی کی صدر ڈیبی واسرمین شولز کو مستعفی ہونا پڑا اور فیلاڈلفیا میں ہونے والے کنو نشن میں اس پر ہنگامہ آرائی بھی ہوئی۔ہیلری کلنٹن کی مہم کے علاوہ ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی (ڈی سی سی سی) بھی حملے کی زد میں آئی ہے۔ ڈی سی سی سی ڈیموکریٹک امیدواروں کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کا کام کرتی ہے۔ڈی سی سی سی نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں انھوں نے سائبر سکیورٹی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنی کراوڈ سٹرائیک کی خدمات حاصل کی ہیں۔

متعلقہ عنوان :