امریکا نے ہندوستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شامل کرنے کے لیے ایک بار پھر اپنی کوششیں تیز کردیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 30 جولائی 2016 11:38

امریکا نے ہندوستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شامل کرنے کے لیے ایک ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30جولائی۔2016ء) امریکا نے ہندوستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شامل کرنے کے لیے ایک بار پھر اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔این ایس جی گروپ کا آئندہ اجلاس اکتوبر میں ہونے جا رہا ہے جس میں 48 رکن ممالک کے خصوصی سیشن میں نئے ملک کو جوہری کلب کی رکنیت دینے کا معاملہ زیر بحث آنے کی توقع ہے۔

رواں سال جون میں ہونے والے این ایس جی اجلاس میں امریکا سمیت مغربی ممالک کی بھرپور حمایت کے باوجود ہندوستان کی جوہری کلب میں شمولیت کے معاملے پر متفقہ فیصلہ نہ ہوسکا تھا۔امریکا، ہندوستان کی این ایس جی گروپ میں شمولیت کا سب سے بڑا حامی ہے اور ہندوستان کو جوہری کلب کی رکنیت دلانے میں پرعزم ہے۔امریکا میں صدارتی الیکشن نومبر میں ہورہا ہے اور اوباما انتظامیہ انتخابات سے قبل ہندوستان سے کیا گیا وعدہ پورا کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب چین جوہری عدم پھیلاو یعنی این پی ٹی معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک کو این ایس جی کی رکینت دینے کے حق میں ہے اور این پی ٹی معاہدے پر دستخط نہ کرنے والے ملک ہندوستان کا سخت مخالف ہے۔چین کا موقف تھا کہ ہندوستان نے جوہری عدم پھیلاو کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط نہیں کیے، اس لیے اسے این ایس جی کی رکنیت نہیں مل سکتی، کیونکہ رکنیت کے لیے یہ ایک بنیادی شرط ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور ہندوستان نے این ایس جی رکینت کے لیے درخواست دی تھی تاہم ان دونوں ممالک نے اب تک جوہری عدم پھیلاو کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط نہیں کیے جبکہ امریکا، ہندوستان کو این پی ٹی سے مستثنیٰ قرار دے کر این ایس جی میں شامل کرنا چاہتا ہے۔امریکا، ہندوستان کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنر شپ کو مضبوط بنانے کے لیے اس کی کھل کر حمایت کررہا ہے۔

دوسری جانب پاکستانی عہدیداران نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ امریکا-ہندوستان اسٹریٹجک پارٹنر شپ اور جوہری معاہدے خطے میں امن اور پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔پاکستان میں جوہری امور کے اعلی عہدیدار ظاہر کاظمی نے ہندوستان کو این پی ٹی معاہدے سے استثنیٰ قرار دے کر این ایس جی کی رکنیت دینے کی سخت مخالفت کی اور خبردار کیا کہ امریکا، ہندوستان کو این ایس جی گروپ میں شامل کرنے کے لیے سرگرم ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے اسی طرح ہندوستان کی حمایت جاری رکھی تو امریکا اور پاکستان کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں اور پاکستانی عوام اس طرح کے امتیازی سلوک پر خاموش نہیں رہیں گے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل سفیر ضیمر اکرم نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایس جی رکنیت کا معاملہ اس لیے موضوع بحث بن گیا ہے کیونکہ ہندوستان این پی ٹی معاہدے پر دستخط نہ کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :