بھارت مقبوضہ کشمیر سے نکل کر کشمیریوں کو آزادی کا بنیادی حق دے ، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو واضح پیغام

کل جماعتی کشمیر کانفرنس کااقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لینے اورعالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے جلد اپنے مشن متاثرہ علاقے بھیجنے کامطالبہ ہم کشمیریوں کے ترجمان ہیں، مولانا فضل الرحمن، کشمیریوں پرطاقت کے وحشیانہ استعمال سے بھارت خود بدنام ہورہا ہے ، راجہ ظفر الحق ، کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہوا تو عالمی سطح پر بدامنی کا خطرہ برقرار رہے گا، سراج الحق ، مسئلہ کشمیر پر حکومت پاکستان نے کچھ نہیں کرنا ‘ اب عوام اس معاملہ پر کھڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت ،مسئلہ کشمیر تقریروں سے حل نہیں ہو گا ،شیخ رشید،کشمیری عوام پاکستان اور کشمیر کے درمیان تمام لکیروں کاخاتمہ چاہتے ہیں،غلام محمد صفی اور دیگر کا اے پی سی سے خطاب

جمعہ 29 جولائی 2016 22:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی ۔2016ء ) کل جماعتی یکجہتیکشمیر کانفرنس میں موجود سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے نکل جائے اور کشمیریوں کو انکا بنیادی آزادی کا حق دیا جائے ،اقوام متحدہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیتے ہوئے ،عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں جلد اپنے مشن بھیجے ،چیئر مین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم کشمیریوں کے ترجمان ہیں ۔

مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی برادری کا کردار اہم ہے ۔ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے ۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ طاقت کے وحشیانہ ، بے جا اور غلط استعمال سے بھارت بدنام ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر خود بھارتی سیاسی جماعتیں تنقید کر رہی ہیں ۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر کے معاملہ میں گونگا کردار ادا کر رہا ہے،کشمیر کا تصفیہ طلب مسئلہ حل نہ ہوا تو عالمی سطح پر بدامنی کا خطرہ برقرار رہے گا،کشمیر پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیمات کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت پاکستان نے کچھ نہیں کرنا ‘ اب عوام اس معاملہ پر کھڑی ہوگئی ہے،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تقریروں سے حل نہیں ہو گا ‘او آئی سی ڈھونگ اور فراڈ ہے ،بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہاکہ آج کشمیری پاکستان کا جھنڈا اٹھائے پوری دنیا کو اپنی منشا بتا رہے ہیں کہ وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں،سابق چیئرمین سینٹ نیئر بخاری نے کہاکہ دفتر خارجہ کے بابوں سے اگر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بات کی جائے تو انہیں سمجھ نہیں آتی‘ کشمیریوں کو ان کا جائز حق استصواب رائے کے ذریعے دیا جائے ،حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان جتنی لکیریں ہیں ان کو ختم کر دیں،بھارت کشمیر جیسے متنازعہ علاقہ میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے‘ اب اس کا ہاتھ روکنے کی ضرورت ہے،جمعیت علماء پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی نے کہاکہ ہمارا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے ‘ سامراجی طاقتوں نے چن چن کر مسلمان ممالک میں انارکی پھیلائی اور اپنے مفادات حاصل کیے ،مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے ۔

کشمیر کے معاملہ پر پاکستان کی تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد و متفق ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جمعہ کو اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کل جماعتی کشمیر کانفرنس ہوئی ،جسمیں مولانا فضل الرحمن ،ئد ایوان راجہ ظفر الحق ،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق،جاوید ہاشمی،حافظ سعید، شیخ رشید، نعیم الحق، بیرسٹر سلطان، افتخار چوہدری سمیت جمعیت اہل حدیث کے رہنما علامہ ابتسام الہٰی ظہیر ‘ جمعیت علماء اسلام (س) کے نائب صدر مولانا حامد الحق ‘ حمید گل کے صاحبزادے عبداﷲ گل سمیت قومی وطن پارٹی کے رہنما بیرسٹر مسرور شاہ ‘ اور انسانی حقوق کی ورکر آمنہ مسعود جنجوعہ نے کانفرنس میں سیاسی نمائندوں کے علاوہ سماجی تنظیمات کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ترجمان ہیں ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی برادری کا کردار اہم ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیری بڑی جرأ ت کے ساتھ تحریک آزادی چلا رہے ہیں ۔ ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے کہ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے ایک جامع پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے ۔

ہم نے کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی فورم پر لڑنا ہے ۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دے مگر وہ اس میں ناکام رہا۔ طاقت کا بے جا استعمال بھارت کو بدنام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر خود بھارتی سیاسی جماعتیں تنقید کر رہی ہیں۔کشمیر پاکستان کے وجود کا حصہ ہے اور سارے کشمیری پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں ۔

راجہ ظفر الحق نے کہا کہ کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری خود کریں گے۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملہ پر سیاسی پالیسی کے بجاے ریاستی پالیسی بنای جائے ،کشمیر میں قربانیوں کی لازوال داستان ہے، کشمیر تقسیم برصغیر کی تقسیم کا لازوال ایجنڈا ہے،اقوام متحدہ کشمیر کے معاملہ میں گونگا کردار ادا کر رہا ہے،کشمیر کا تصفیہ حل نہ ہوا تو عالمی سطح پر بدامنی کا خطرہ برقرار رہے گا،کشمیر پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیمات کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان جتنی لکیریں ہیں ان کو ختم کر دیں‘ پاکستانی حکومت کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات لائق تحسین ہیں‘ بھارت کشمیر جیسے متنازعہ علاقہ میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے‘ اب اس کا ہاتھ روکنے کی ضرورت ہے ‘ کشمیریوں کو صرف اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے الحاق پاکستان کا اعلان کیوں کیا‘ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تقریروں سے حل نہیں ہو گا ‘او آئی سی ڈھونگ اور فراڈ ہے ‘ پاکستان کے پاس اتنے ہتھیار ہیں کہ کوئی بھی پاکستان کو میدان جنگ میں شکست نہیں دے سکتا‘ کشمیریوں کے معاملہ پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا‘کشمیریوں نے حق خود ارادیت اور آزادی کی لڑائی میں لاکھوں جانوں کی قربانیاں دی ہیں ‘مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ کشمیرکے مسئلہ پر سخت فیصلے کرناہوں گے‘ مذاکرات میں جانے سے پہلے فیصلہ کشمیریوں کے حق میں ہونا چاہیے ‘ حکومت پاکستان نے کچھ نہیں کرنا ‘ اب عوام اس معاملہ پر کھڑی ہوگئی ہے ‘ جماعت الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان کو کشمیر پر اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ‘ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو مل کر کشمیر پر واضح پالیسی بنانا ہو گی‘ کشمیر میں غذائی قلت کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے حکومت پاکستان اور وزیر اعظم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور کشمیریوں کو غذائی اشیاء پہنچائی جانی چاہئیں‘ اگر بھارت یہ بات نہیں مانتا تو راجناتھ کو پاکستان آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے‘ جمعیت علماء پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی نے کہاکہ ہمارا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے ‘ سامراجی طاقتوں نے چن چن کر مسلمان ممالک میں انارکی پھیلائی‘ سید علی گیلانی نے اعلان کیا کہ ہم پاکستانی ہیں اور کشمیر ہمارا ہے ‘ بھارت کے ساتھ تب ہی تجارت ہونی چاہیے جب وہ مسئلہ کشمیر حل کرے ۔

سابق چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے کہا کہ مشرف نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر قراردادوں کو چھوڑ کر آؤٹ آف باکس حل کیا جائے‘ بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہاکہ آج کشمیری پاکستان کا جھنڈا اٹھائے پوری دنیا کو اپنی منشا بتا رہے ہیں کہ وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں‘ نوجوانوں کی شہادت بھی دنیا کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ وہ بھارتی جبر و تسلط کو تسلیم نہیں کرتے ‘ مارشل لاء میں کشمیر کے مسئلہ کو پیچھے دھکیل دیا جاتا تھا جس کی وجہ سے معاملات بگڑے ‘ پاکستان نے بھی مسئلہ کشمیر پر بے بہا قربانیاں دی ہیں اور پاکستان دو لخت ہی اسی وجہ سے ہوا۔

ہمارے پاس ہتھیار موجود ہیں اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔ تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم عالمی برادری کو نظر کیوں نہیں آتا۔ آج جو ظلم وہاں روا رکھا جا رہاہے اس کی مثال نہیں ملتی‘جے یو پی کے رہنما صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اسے کوئی جدا نہیں کر سکتا۔

سابق چیئرمین سینٹ نیئر بخاری نے کہاکہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ‘دفتر خارجہ کے بابوں سے اگر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بات کی جائے تو انہیں سمجھ نہیں آتی‘ کشمیریوں کو ان کا جائز حق استصواب رائے کے ذریعے دیا جائے ‘ مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے ۔

کشمیر کے معاملہ پر پاکستان کی تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد و متفق ہیں اور مسئلہ کشمیر پر کوئی دو رائے نہیں ۔ مسئلہ کشمیر کو آؤٹ آف باکس نہیں کیا گیا اور کبھی پالیسی تبدیل نہیں کی گئی۔ کشمیر کانفرنس میں جمعیت اہل حدیث کے رہنما علامہ ابتسام الہٰی ظہیر ‘ جمعیت علماء اسلام (س) کے نائب صدر مولانا حامد الحق ‘ حمید گل کے صاحبزادے عبداﷲ گل سمیت قومی وطن پارٹی کے رہنما بیرسٹر مسرور شاہ ‘ اور انسانی حقوق کی ورکر آمنہ مسعود جنجوعہ نے بھی خطا ب کیا۔ اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا جائز حق دلانے کے لئے وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے۔ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر میں جاری خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں