ایس ای سی پی ٹیم کا رحیم یار خان میں غیر قانونی بروکریج کاروبار پر چھاپہ

جمعہ 29 جولائی 2016 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی ۔2016ء ) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (کمیشن) کیپٹل مارکیٹ میں غیر قانونی کاروباری سرگرمیوں کے سد باب کے لئے مسلسل کوشاں ہے تاکہ عوام الناس کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جائیساتھ ہی ساتھ اس ضمن میں کمیشن زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر کار بند ہے۔ حال ہی میں کمیشن کو ایک گمنام شکایت موصول ہوئی جس میں درج تھا کہ طاہر اسماعیل ولد محمد اسماعیل، الحمد مارکیٹ، نیو صادق بازار، ضلع رحیم یار خان میں غیر قانونی بروکریج کاروبار چلا رہا ہے اور اپنے آپ کو دو بروکریج ہاؤسز کا نمائندہ بتاتا ہے۔

کمیشن نے شکایت موصول ہونے پر اپنے افسر کے ذریعے ابتدائی چھان بین پر اس شکایت کو درست پایا۔ چنانچہ، سکیورٹیز ایکٹ2015 کی دفعہ 139 کے تحت عطا کردہ اختیارات کو استعمال میں لاتے ہوئے کمیشن نے اس شخص اور دیگر ملوث افراد کے خلاف تفتیش کا حکم صادر کیا۔

(جاری ہے)

اس معاملے کے حساس نوعیت کو مد نظر رکھتے ہوئیاور عوام اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئیکمیشن نے ایک اعلیٰ افسر کی زیر نگرانی کل رات (جمعرات)کو ایک تفتیشی ٹیم اسلام آباد سے رحیم یار خان بھجوائی۔

آج (جمعہ)علی الصبح تفتیشی ٹیم نے اپنی منزل پر پہنچے کے بعد متعلقہ مجسٹریٹ سے وارنٹ حاصل کئے اور مقامی انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے اس غیر قانونی کاروبار پر چھاپہ مارا اور تمام ریکارڈ اور احاطہ کو اپنیقبضہ میں لے لیا۔فی الحال اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔ یہاں یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ سکیورٹیز ایکٹ2015 کی دفعات 134، 135 اور 136 کی سزا تین سال قید یا بیس کروڑ جرمانہ یا دونوں ہے۔

متعلقہ عنوان :