میری ایجاد کرد ہ خفیہ زبا ن ملکی دفاع میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے

میری کاوش خفیہ اداروں کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں ، یہ زبان کوئیک ریسپانس فورس، نیکٹا کیلئے دوربین ، آنکھیں اور آکسیجن کاکامکر سکتی ہے،صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف اس بے بہاء قیمتی اور نایاب ٹیکنالوجی کو زیر زمین دفن ہونے سے پہلیاپنے استعمال میں لیں سکریٹ لینگویج کرئیٹر سعید بُخاری کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 جولائی 2016 22:10

میری ایجاد کرد ہ خفیہ زبا ن ملکی دفاع میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی ۔2016ء) سکریٹ لینگویج کرئیٹر سعید بُخاری نے کہا ہے کہ میری ایجاد کردہ ’’خفیہ زبان‘‘ ملکی دفاع میں ہر لحاظ سے مدد گار ثابت ہوسکتی ہے ۔میری یہ کاوش پاکستان کے خفیہ اداروں کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں ، یہ زبان’’کوئیک ریسپانس فورس ‘‘اور نیکٹا (NECTA)کیلئے دوربین ، آنکھیں اور آکسیجن کاکام انجام دے سکتی ہے۔

صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف کو چاہئے کہ وہ اس بے بہاء قیمتی اور نایاب ٹیکنالوجی کو زیر زمین دفن ہونے سے پہلے اسے اپنے استعمال میں لے لیں ۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے 15سال ’’خفیہ زبان ’’ایجاد کرنے پر صرف کئے اور اپنی پنشن سمیت دیگر تمام جمع پونجی اس کام میں مہارت حاصل کرنے پر لگا دی ۔

(جاری ہے)

میرا تعلق ضلع چکوال سے ہے ۔

میں نے 169ممالک کی نیشنل لینگویجز کی وائس ٹونز (VOICE TONES)کا تجزیہ کیا اور اس قابل ہوا کہ یہ زبان تیار کر سکوں ۔سعید بخاری نے کہا کہ وہ ہر 2گھنٹے بعد یاروزانہ کی بنیاد پر ایک نئی زبان ایجاد (CREATE)کر نے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اس زبان کے حروف تہجی کی تعداد 144ہے ۔اور اس زبان کو 200مرتبہ الگ الگ لکھا جا سکتا ہے اور بغیر ’’ڈی کوڈنگ‘‘ انگریزی زبان میں پڑھابھی جا سکتا ہے ۔

اس کا سیل فون میں بھی استعمال ممکن ہے اور اسے براہ ء راستT) (DIREC بھی پڑھاجاسکتاہے ۔سعید بخاری نے حکومتی اداروں کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گذشتہ 18برس سے اپنی تخلیق حکومت کے حوالے کرنے کیلئے مسلسل رابطوں کیلئے کوشاں ہیں مگر کوئی بھی ادارہ میری کاوش کو خریدنے کو تیار نہیں ،جبکہ یہ خفیہ زبان میری پندرہ سالہ محنت کا حاصل ہے سعید بخاری نے اپیل کی ہے کہ صدرممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف میری تخلیق حاصل کرنے کیلئے فوری احکامات صادر کریں کیونکہ اس بات کا خدشہ ہے کہ خرابی صحت کی بناء پر بندہ اس دنیا سے ہی کوچ کر جائے اور یہ سب کچھ میرے ساتھ ہی زیر زمین دفن ہوجائے ۔

متعلقہ عنوان :