جنرل(ر)پرویز مشرف کی جائیدادکے حوالے سے خصوصی عدالت کا فیصلہ حقائق کے مطابق پیش نہیں کیاجارہا، ، جائیداد ان سے چھینی نہیں جائے گی بلکہ انکے نام رہے گی،صرف جائیداد کی فروخت یا منتقلی پر پابندی رہے گی

آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد کا بیان

جمعہ 29 جولائی 2016 22:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی ۔2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ میڈیا میں جنرل(ر)پرویز مشرف کی جائیدادکے حوالے سے خصوصی عدالت کا فیصلہ حقائق کے مطابق پیش نہیں کیاجارہا، جنرل(ر)پرویز مشرف کی جائیداد ان سے چھین نہیں لی جائے گی بلکہ ان کی تمام جائیداد انہیں کے نام رہے گی،صرف جائیداد کی فروخت یا منتقلی پر پابندی رہے گی تاہم پرویز مشرف کی عدالت حاضری پرعدالت یہ پابندی بھی اٹھانے کے احکامات صادر کرے گی۔

میڈیا اس حوالے سے منفی تاثرپیدا کرنے والی رپورٹنگ سے گریز کرے۔آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پاکستان جنرل(ر)پرویز مشرف کی جائیداد ضبطی کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر اپنے رد عمل میں اے پی ایم ایل کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جنرل(ر)پرویز مشرف کے حوالے سے خصوصی عدالت کے فیصلہ کو میڈیا میں یوں پیش کیاجا رہا ہے گویا عدالت نے حکومت کو ان کی جائیداد ان سے چھین لینے کے احکامات جاری کئے ہوں۔

(جاری ہے)

فیصلہ کے مطابق پرویز مشرف کی تمام جائیداد انہی کے نام پررہے گی۔عدالت میں حاضری تک وہ اس جائیداد کو فروخت یا کسی دوسرے کے نام منتقل نہیں کرسکیں گے تا ہم عدالت میں پیش ہونے پر یہ پابندی بھی اٹھا لی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ رپورٹنگ میں احتیاط سے کام لیتے ہوئے عدالتی فیصلے کو مدنظررکھا جائے اور ایسی رپورٹنگ سے گریز کیا جائے جس سے منفی تاثر جنم لے۔

اس طرح کے احکامات عدالت میں پیش نہ ہونے پر معمول کی کاروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل(ر)پرویز مشرف سابق آرمی چیف اور صدر پاکستان ہیں۔دنیا بھر میں ان کا ایک مقام ہے وہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے میں وزارت داخلہ کی اجازت سے بیرون ملک علاج کے لئے گئے ہیں اور سحت یاب ہوتے ہی وطن واپس آکر عدالتوں میں حاضر ہوکر اپنے خلاف قائم بے بنیاد اور سیاسی مقدمات کا سامنا کریں گے۔

متعلقہ عنوان :