جسٹس محمدداؤدخان ان تمام خوبیوں کے مالک ہیں جو کسی جج میں ہونی چاہئیں،تمام پہلوؤں سے بنچ کا مقام بلند کیا،جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل

یٹائرمنٹ پر ہمیں پیشہ ورانہ ماہر،تعاون کرنے والے اور بے حد معقول ساتھی کی کمی محسوس ہوگی، چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ

جمعہ 29 جولائی 2016 21:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء) ریٹائر ہونے والے جج جسٹس محمد داؤد خان کے اعزازمیں ایک فل کورٹ ریفرنس جمعہ کے روز پشاور ہائی کورٹ پشاور میں منعقدہوا۔ریفرنس میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل،کثیرتعداد میں جج صاحبان،ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈیمی،ڈپٹی اٹارنی جنرل فار پاکستان،ممبران پاکستان بار کونسل اور خیبر پختونخوا بار کونسل،صدر و ممبران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشز پشاور اور ڈی آئی خان نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پرمسٹر جسٹس محمدداؤد خان کی گراں قدر خدمات کوخراج تحسین پیش کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائی کور ٹ مسٹر جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل نے کہاکہ مسٹرجسٹس محمدداؤدخان ان تمام خوبیوں کے مالک ہیں جو کسی جج میں ہونی چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام پہلوؤں سے بنچ کا مقام بلند کیا۔ چیف جسٹس نے مزید کہاکہ مسٹر جسٹس محمدداؤد خان نے جمہوریت اورقانون کی حکمرانی پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

دور طالب علمی سے لے کر جج بننے تک انہوں نے قانون کی حکمرانی اورفروغ کیلئے ہر تحریک میں حصہ لیا اور اس سلسلے میں انہیں کئی مرتبہ جیل بھی جانا پڑا۔نہ صرف وکلاء کی مقبول تحریک2007بلکہ1980کی دہائی میں بھی،جب آمروں نے قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو مسٹر جسٹس داؤد خان مزاحمت کاروں کی صف اول میں رہے جس کی پاداش میں انہیں جیل جانے کے ساتھ ساتھ کئی اور مشکلات کا بھی سامنا کرناپڑا۔

انہوں نے کہاکہ جسٹس محمدداؤد خان کی خدمات بہت زیادہ اور الفاظ کم ہیں۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ریٹائرمنٹ ہر ملازمت اور خدمت کیلئے ناگزیر اختتام ہوتی ہے اور ہم سب کو ایک دن اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن مسٹر جسٹس داؤد خان کی ریٹائرمنٹ پر ہمیں پیشہ ورانہ ماہر،تعاون کرنے والے اور بے حد معقول ساتھی کی کمی محسوس ہوگی جنہیں عدلیہ اور آنے والے ماہرین قانون بھی ہمیشہ یاد رکھیں گے تاہم ہم آنے والی نسلوں کے ہمراہ ،ان کے انجام دئیے گئے،طرز اسلوب اور کردار سے رہنمائی حاصل کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :