وزیراعلیٰ کے حیثیت سے امن امان،صحت اور تعلیم انکی حکومت کی اولین ترجیحات ہونگی، نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ

صوبہ کا ہر شہری اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرے،ہر پیدا ہونیوالا بچہ صحتمند ہو ،ہر ماں اتنی صحتمند ہو کہ اپنے بچے کی نگہداشت کر سکے، سندھ اسمبلی میں خطاب

جمعہ 29 جولائی 2016 21:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء) نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اپنی پہلی تقریرکرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے حیثیت سے امن امان،صحت اور تعلیم انکی حکومت کی اولین ترجیحات ہونگی۔اس حوالے سے میرا ٹارگٹ بلکل واضع ہے کہ مجھے سندھ صوبے کو محفوظ ،صحتمند،پڑھا لکھااور خوشحال بنانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سندھ اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے بعد اپنا پالیسی بیان دیتے ہوئے کیا۔اس موقعہ پراپنے والدین کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاش انکے والدین آج یہاں ہوتے تو وہ یہ موقع دیکھ کر بہت خوش ہوتے، لیکن میرا یقین ہے کہ انکی روح یہیں کہیں ہیں۔میری والدہ کا پیار اور والد کی رہنمائی کا نتیجہ ہے کہ میں آج یہاں پہنچا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے والد سید عبداﷲ شاہ کے جوتوں میں پاؤں رکھنے کے قابل تو نہیں لیکن انکے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں گے۔نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ اپنی قائد شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو شدت سے یاد کر رہے ہیں، کیونکہ میری زندگی میں انکی موجودگی انکی مسلسل رہنمائی اور انکا مجھ پر اعتماد کہ انہوں نے مجھے تھورے ہی وقت میں پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کا رکن بنایا،انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹوکی طرف سے جمہوریت کو پٹری پر لانے اور اس ملک میں جمہوری قوتوں کو مستحکم کرنے کیلئے کی گئی کاوشوں جیسی مثال پوری تاریخ میں نہیں ملتی ،جہاں مسلسل غیر جمہوری حملوں نے اداروں کو کمزور کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ ہم حکمرانی کے نئے مراحل میں داخل ہو رہے ہیں،میں باالخصوص تین اہم شعبوں میں پالیسی کو جاری رکھوں گا۔جن میں پہلا شعبہ امن امان ہے جس کے سوا کوئی بھی پائیدار خوشحالی حاصل نہیں ہو سکتی۔دوسرا شعبہ صحت جوکہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور تیسرا تعلیم جوکہ ہمارے مستقبل کیلئے سب سے اہم سرمایہ کاری ہے۔امن امان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نو منتخب وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے سول اور ملٹری کے اداروں کی کاوشیں قابل تعریف ہیں لیکن اب بھی بہت کچھ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں صوبے اور اس کے عوام کی سیکیورٹی کیلئے ہر اس شخص اور اس چیز کے خلاف جنگ کرنی ہے جس سے ہماری سیکیورٹی کو خطرہ ہو۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انکا مقصد یہ ہے کہ صوبہ کا ہر شہری اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرے،ہر پیدا ہونے والا بچہ صحت مند ہو اور ہر ماں اتنی صحتمند ہو کہ اپنے بچے کی نگہداشت کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے صوبے میں یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ والدین کو اپنے بچوں کی تعلیم میں کسی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

نوجوانوں کو معیاری تعلیم حاصل ہو اور انکی قابلیت کے مطابق انکو روزگار کے مواقعے میسر ہوں۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ اسمبلی ارکان سے لیکر مختلف شعبوں سے تعلیم رکھنے والے افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑہیں اور سندھ کو مضبوط اور صحتمند بنانے کیلئے ہمارے ساتھ ملکر کام کریں۔کیونکہ انگریزی محاورے کے بقول "میں اکیلا تیز چل سکتا ہوں لیکن ہم سب ملکر زیادہ دور تک چل سکتے ہیں۔

"اس لئے میں ہر کسی پر زور دونگا کہ وہ آگے بڑھیں نہ صرف قول بلکہ اپنے فعل کے ذریعے صورتحال میں بہتری لائیں۔انہوں نے ہر کسی کو دعوت دی کہ آئیں ملکر کام کریں،صاف ستھرے کراچی،سرسبز تھرپارکر اور محفوظ سندھ کیلئے ۔انہوں نے کہا کہ میں اکیلے کچھ نہیں کر سکتا مجھے پورے ایوان کی حمایت درکار ہوگی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ اپنا پروگرام ایک تقریر میں بیان نہیں کر سکتے۔

لیکن انکے اقدام خود ہی منہ بولتا ثبوت ہونگے۔میڈیا کے کردار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میڈیا نے ہمیشہ جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے کام کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ میڈیا ہماری حکومت کی کمی پیشی کو دکھائے گی تاکہ ہم انکو بہتر کر سکیں،میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میڈیا جن مسائل کی نشاندہی کرتا رہے گامیں بھی جلد از جلد ان مسائل کو حل کرتا رہوں گا۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی طرف سے مکمل سپورٹ اور رہنمائی پرانکا شکریہ ادا کیا اور اپنے دوستوں،ایم پی ایزکا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان پر اعتماد کیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین،فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارہ ،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمیں عمران خان اور این پی پی کے مرتضیٰ جتوئی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے نئے وزیراعلیٰ کو ویلکم کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امیدہے کہ یہ تمام رہنماصوبے کے عوام کی خدمت کیلئے میرے ساتھ تعاون کریں گے۔اپنے اختتامی نقاط میں سید مراد علی شاہ نے سندھ کے عوام کا شکریہ ادا کیا جوکہ پیپلز پارٹی کی ریڑھ کی ھڈی ہیں۔انہوں نے وعدہ کیامیں عوام کی امیدوں پر پورا اترنے اور انکی بہتری کیلئے دن رات کام کرتا رہوں گا۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا وزیراعلیٰ ہاؤس کے دروازے سب کیلئے کھلیں رہیں گے اور کہا کہ وہ پروٹوکول کم سے کم رکھیں گے اور ان کی کوشش ہوگی کہ ایسے واقعات میں سفر کریں جب شہر میں رش نہ ہوتاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو تبدیلی نظر آئے گی۔ بیورو کریسی میں، طرز حکومت میں۔انہوں نے کہا کہ میں صبح جلدی اٹھنے کا عادی ہوں اور صبح 9بجے میں دفتر میں موجود ہوتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ان کی تین ترجیحات ہونگی، عوامی خدمت، عوامی خدمت اور صرف عوامی خدمت۔ انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کا دور امن و امان کے حوالے سے مثالی رہا اور میں نے قائم علی شاہ سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صوبہ کی خدمت کیلئے جلد ہی اپنی ٹیم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اقلیتوں کا ذکر کرونگا کہ پی پی ہمیشہ سے اقلیتی دوست حکومت رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :