ملیر میں تاریخی قبرستان پر قبضے کیخلاف سیاسی ،سماجی وادبی شخصیات کا چوکنڈی قبرستان میں مشترکہ اجلاس ،لینڈ مافیا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 29 جولائی 2016 21:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء) ملیر میں تاریخی قبرستان پر قبضے کے خلاف سیاسی ،سماجی وادبی شخصیات کا چوکنڈی قبرستان میں مشترکہ اجلاس ،لینڈ مافیا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ و دہرنہ ،قبرستان اور اس کی زمین بچانے کے لئے رابطہ کمیٹی تشکیل ،ملیر ضلع لاوارث اور لوٹ مار کے لئے قائم نہیں کیا گیا ،زمینوں پر قبضے اور تاریخی قبرستان کو اجاڑنے کی کوشش مقامی قومی للکار کے برابر ہے ،حکومت چوکنڈی قبرستان کی زمین تعمیراتی کمپنی اور زمین فروخت کرنے والے لینڈ مافیا کو دینے کے بجائے وہاں ہسپتال، کلچرل لائیبری ،میوزم سمیت عوام کی بھلائی کے لیئے وہان معلوماتی ادارے قائم کرے ،اجلاس میں حکومت سے مطالبہ تفصیلات کے مطابق ملیر میں نیشل ہائی وے پر متصل چوکنڈی قبرستان کی زمین پر لینڈ مافیا کی جانب سے قبضہ کے خلاف ملیرکی مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں ،ادیبوں ،علاقہ معززین سمیت سول سوسائٹی کا مشتر کہ اجلاس چوکنڈی قبرستان میں منعقد ہوا جس میں ڈیرھ سو سے زائد باشعور افراد نے شرکت کی اجلاس میں تاریخدان محقق گل حسن کلمتی ، تعلیمی ماہررخمان گل پالاری ،سماجی رہنما سید خدا ڈنو شاہ ،ماہی گیر رہنما مجید موٹانی ،یونس خاصخیلی ،پیپلزپارٹی کے سلیم سالار جوکھیو،پی ٹی ٓآئی عبدالمجید بلوچ ،مولوی غلام اصغر کلمتی ،سید ھارون شاہ، خاصخیلی برادری کے معزز یعقوب خاصخیلی ،محمد وریل گبول،براد جوکھیو ،ابراہیم حمائتی قومی عوامی تحریک کے رستم علی میرانی ،عزیز لانگاہ ،دلبر بروھی ،سینئر صحافی حمزہ پنہور ، سامی میمن ودیگر شامل تھے جنہوں نے اجلاس میں چوکنڈی قبرستان کی زمین پر لینڈ مافیا کے قبضے کی شدید مذمت کی اس موقع پر گل حسن کلمتی نے کہا کہ ملیر بنیادی طور پر ایک تاریخی علاقہ ہے جس کو لاوارث اور لوٹ مار کا مال سمجھا جا رہا ہے صدیوں سے آباد ملیر کے گوٹھوں، تاریخی قبرستانوں کو مسمار کیاجا رہا ہے، اور قبضے کئے جا رہے ہیں وقت کی پکار ہے کہ ہم متحد اور منظم ہوں اورتاریخی مقامات بچائیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوکنڈی قبرستان زمین پر قبضہ کرنے والے لینڈ مافیا کو گرفتار کیا جائے خدا ڈنو شاہ نے کہا ہمارے آبا ؤ اجداد کی قبروں پر قبضہ کرکے ہماری قومی غیرت کو للکارا گیا ہے حکومت ملیر کی عوام کے احساسات اورجذبات سے کھیلانا بند کرے انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ زمین بلڈر اور قبضہ گیروں کے حوالے کرنے بجائے اس زمین پر میوزم ،لائیبری ،ہسپتال سمیت عوامی بھلائی اور معلوماتی ادارے قائم کئے جائیں اور ہر روز زمین پر قبضے کرنے کے لئے آنے والے بلڈر مافیا کو گرفتار کیا جائے اجلاس میں دیگر مقررین چوکنڈی قبرستان کو بچانے کے لئے مشترکہ جدوجہد چلانے کا مشورہ دیا جس کے بعد متفقہ طور دس رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی جس رخمان گل پالاری ،گل حسن کلمتی ، سید خدا ڈنو شاہ ،یعقوب خاصخیلی ،سلیم سالار، مجید موٹانی ،براد جوکھیو،ابراہیم حمائتی ،آچار شورو اور وریل گبول کو شامل کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ رابطہ کمیٹی وزیر اعلی سندھ ، مراد علی شاہ ْ ، متعلقہ وزیر ،سیکریٹری اور منتخب نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ سے ملاقاتیں کرکے اپنے خدشات سے آگاہ کریں گے ۔