معاشی مسائل کے حل کیلئے’’ اسلامی اقتصادی نظام‘‘اپنا یا جائے‘نبیرہ عندلیب نعیمی

خواتین شرعی حدود میں رہتے ہوئے معاشرتی اورمعاشی ترقی کیلئے اپناکردار ادا کر یں:فرزانہ بٹ،صباء صادق،ڈاکٹر شاہدہ پروین ودیگرکا جامعہ سراجیہ نعیمیہ میں تقریب سے خطاب

جمعہ 29 جولائی 2016 21:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء ) معاشی مسائل کے حل کیلئے’’ اسلامی اقتصادی نظام‘‘اپنا یا جائے۔خواتین شرعی حدود میں رہتے ہوئے معاشرتی اورمعاشی ترقی کیلئے اپناکردار ادا کر یں۔دینی اوردنیاوئی علوم سے آراستہ خواتین ملک کی معاشی ترقی کی ضامن ہیں۔ان خیالات کااظہار رکن پنجاب اسمبلی نبیرہ عندلیب نعیمی نے جامعہ سراجیہ نعیمیہ میں شعور فاؤنڈیشن اورخوشی فاؤنڈیشن کے اشتراک سے ’’معاشی ترقی میں خواتین کاکردار‘‘کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب سے چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیور و صباء صادق،ایم پی اے فرزانہ بٹ،ڈاکٹر شاہدہ پروین(شعبہ پنچاب یونیورسٹی )خالدہ پروین ،پروفیسر ارشد ا قبال ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جبکہ تقریب میں خصوصی طور پرامریکی خاتون ری چل چن(richeel chin)نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر جامعہ سراجیہ نعیمیہ کی معلمات اورطالبات کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ہمیں بحیثیت مسلمان کسبِ معاش کے لیے جائز اور حلال ذرائع استعمال کرنے ہوں گے ۔

اسلام نے آکر ان تمام قبیح رسوم کا قلع قمع کردیا جو عورت کے انسانی وقار کے منافی تھیں اور عورت کو وہ حقوق عطاکیے جن سے وہ معاشرے میں انتہائی عزت وتکریم کی مستحق قرار پائی ۔عورت کی تمام معاشی ذمہ د اریاں مرد پر عائد ہوتی ہیں۔اسلام عورت کوہرقسم کی معاشی آزادی فراہم کرتاہے۔خواتین معاشی ترقی کے لئے شرعی حدود کی پاسداری کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔

سرکاری ونجی اداروں میں کام کرنے والی خواتین کے باپردہ ماحول کاانتظام ہونے چاہیے۔اسلام معاشرتی ومعاشی سرگرمیوں میں حصے لینے کیلئے عورت پر کسی قسم کی قدغن نہیں لگاتا۔اسلام ہی وہ دین ہے جودنیا کو ایک متوازی نظام معیشت فراہم کرتاہے۔چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیور و صباء صادق نے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکومت پنجاب نے عورتوں کی فلاح وبہبود کے خاطرخواہ اقدامات کئے ہیں۔خالدہ پروین نے کہاکہ اسلام اس بات کی ا جازت دیتاہے کہ عورت گھرسے نکل کر مختلف جائز ذرائع سے معاشی معاملات میں حصہ لے۔ڈاکٹر شاہدہ پروین نے کہاکہ زندگی کاانحصار بہتر نظام معیشت پر ہے۔ہمیں حصول رزق کے لئے اخلاقیات کو بھی مدنظررکھناچاہئے۔

متعلقہ عنوان :