سندھ تاجر اتحاد کی کراچی چیمبر میں 61 میں سے 35 سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بلا کسی عذر اور اطلاع کے مسترد کرنے کی مذمت

جمعہ 29 جولائی 2016 19:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جولائی ۔2016ء) سندھ تاجر اتحاد کے جنرل سیکرٹری اور کراچی چیمبر آف کامرس کے انتخابات برائے سال 2016-17 کے امیدوار برائے مینیجنگ کمیٹی اسماعیل لالپوریہ نے کہا ہے کہ کراچی چیمبر آف کامرس میں گذشتہ 19 سال سے آمرانہ طرز پر براجمان گروپ کی جانب سے 61 میں سے 35 سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بلا کسی عذر اور اطلاع کے مسترد کردینے کی ہم نہ صرف شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بلکہ اس دھاندلی کے خلاف قانونی راستہ بھی اختیار کیا جائے گا۔

نام نہاد تاجر رہنماؤں کے کراچی چیمبر آف کامرس (کے سی سی آئی) میں براجمان ٹولے کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر احتجاج کیا جائے گا اور تاجروں کے حقوق کو غضب کرنے والوں کو ان کے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔

(جاری ہے)

کاغذات نامزدگی کو بغیر کسی وجہ بتائے مسترد کردئیے جانے کے خلاف تمام امیدواروں کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے اور جلد ہی پریس کانفرس اور احتجاج کے ذریعے ان تاجر دشمن اقدام کا بھانڈا عوام اور میڈیا کے سامنے کھولا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ، کاشف صابرانی، عبدالرحمان خان، محمد ارشد اور دیگر بھی موجود تھے۔ اسماعیل لالپوریہ نے کہا کہ کے سی سی آئی میں گذشتہ برسا برس سے ایک ٹولے نے آمرانہ طرز سے وہاں قبضہ کیا ہوا ہے اور یہ ٹولہ چاہتا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے بلا مقابلہ یہ انتخاب جیت جائے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات برائے سال 2016-17 کے لئے تین رکنی الیکشن کمیشن بنایا گیا تھا اس میں سے ایک ممبر پاکستان میں ہی موجود نہیں تھے جبکہ دیگر دو ممبران نے پہلے ہی کاغذات نامزدگی کے آخری روز نصف گھنٹے قبل ہی فارم وصول کرنا بند کرکے 25 سے زائد ممبران کو انتخابات میں شرکت سے روک دیا جبکہ جمع کرائے جانے والے 61 میں سے ان 26 ممبران کے فارم کو درست قرار دیا گیا، جو اس آمر ٹولے کے اپنے لوگ ہیں جبکہ سندھ تاجر اتحاد سمیت دیگر تاجر تنظیموں کے 35 سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کسی بھی وجہ کو بتلائے بغیر مسترد کردئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت کراچی کے چھوٹے تاجروں کی اکثریت رکھنے والی سندھ تاجر اتحاد اور اس میں شامل دیگر مارکیٹوں اور الائنسوں کے عہدیداران کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکا گیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سندھ تاجر اتحاد جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ کراچی کے تاجروں کا نام استعمال کرکے سرکاری اور بیرونی مفادات حاصل کرنے والے نام نہاد بی ایم جی گروپ نے اس سال کے انتخابات میں اپنے مدمقابل تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کروا کر ہمارے اس دعوے کو درست قرار دے دیا ہے کہ یہ ٹولہ تاجروں کا نہیں بلکہ مفادات کا حامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مسترد قرار دئیے جانے والے کاغذات نامزدگی کو نہ صرف عدالت میں چیلنج کیا جائے گا بلکہ جلد ہی تمام ان ممبران کا اجلاس ، جن کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں ان کا اجلاس بلایا جارہا ہے اور اس دھاندلی کے خلاف میڈیا کے ذریعے ان تاجر دشمنوں کا چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔جمیل پراچہ نے کہا کہ اس تاجر دشمن ٹولے کے حوالے سے اب تک تاجروں کے خلاف کی جانے والی تمام سازشوں کو بھی اب نہ صرف بے نقاب کیا جائے گا بلکہ ان کے شواہد بھی میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :