ایف آئی اے نے جناح کنونشن سنٹر سے ملحقہ پلاٹ پر ہوٹل کے بجائے اپارٹمنٹس کی تعمیر کے سکینڈل کی تحقیقات کیلئے ہوم ورک مکمل کر لیا

6 ارب روپے سے زائد کا پلاٹ 4 ارب80 کروڑ روپے میں خرید کر شرائط تبدیل کروا لی گئی تھیں ، پلاٹ کی خریداری فیصل آباد کے تاجر عبد الحفیظ شیخ اور وفاقی وزیر سعد رفیق سمیت چار شراکت داروں کی کمپنیوں نے مشترکی طور پر کی تھی ، نیب نے دو بار انکوائری کر کے عبد الحفیظ شیخ کو کلین چٹ دی

جمعہ 29 جولائی 2016 19:16

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی ۔2016ء ) وفاقی تحقیقاتی ادار ے ( ایف آئی اے) نے جناح کنونشن سنٹر سے ملحقہ پلاٹ پر ہوٹل کے بجائے صرف اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کے سکینڈل کی انکوائری کے لئے تمام ہوم ورک مکمل کر لیا، چھ ارب روپے سے زائد کا پلاٹ چار ارب اسی کروڑ روپے میں خرید کر اس کی شرائط تبدیل کروا لی گئی تھیں ، پلاٹ کی خریداری فیصل آباد کے تاجر عبد الحفیظ شیخ اور وفاقی وزیر ریلویزخواجہ سعد رفیق سمیت چار شراکت داروں کی کمپنیوں نے مشترکی طور پر کی تھی ، نیب نے دو بار انکوائری کر کے عبد الحفیظ شیخ کو کلین چٹ دی ، وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پراب ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سکینڈل کی انکوائری کر رہے ہیں، جمعہ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں کانسٹیٹیوشن ایونیوون منصوبے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور ڈاکٹر عثمان انور نے بریفنگ دینی تھی تاہم سینٹ اجلاس کی وجہ سے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ، ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پر ایف آئی اے لاہور نے کانسٹیٹیوشن ایونیوون منصوبے کی انکوائری کے لئے تمام ہوم ورک مکمل کر لیا ہے ،اس منصوبے میں ہوٹل اور اپارٹمنٹ کے لئے سابق چئیر مین سی ڈی اے کامران لاشاری کے دور میں 75ہزار روپے سکوائر فٹ کے حساب سے پلاٹ الاٹ کیا تھا ، جس کمپنی کو پلاٹ الاٹ کیا گیا تھا اس کے مالک فیصل آباد کے تاجر عبد الحفیظ شیخ ہیں جبکہ اس میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر دو شراکت دار بھی شامل تھے ، خواجہ سعد رفیق رئیل اسٹیٹ کے ایکسپرٹ کے طور پر شامل ہوئے تھے لیکن پلاٹ کی الاٹمنٹ کے بعد انہوں نے 2005ء میں منصوبے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، پلاٹ الاٹ کروانے کے بعد کمپنی کی انتظامیہ نے سی ڈی اے بورڈ کے ساتھ مل کر اس کی شرائط کو تبدیل کروا دیا اور اس میں ہوٹل کی بجائے تمام اپارٹمنٹس بناڈالے اور ملک کی نامور شخصیات نے یہ اپارٹمنٹ خرید رکھے ہیں ،ذرائع کے مطابق نیب نے مہنگے پلاٹ کو سستے داموں فروخت کرنے اور اس کی شرائط تبدیل کرنے کے معاملے کی دو بارانکوائری کی اور کمپنی کے مالک عبد الحفیظ شیخ اور سی ڈی اے افسروں کو کلین چٹ دے دی ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کورواں سال جنوری میں انکوائری کی ذمہ داری سونپی تھی لیکن کمپنی کی انتظامیہ نے ایف آئی اے کو انکوائری سے روکنے کے لئے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے ۔