مقبوضہ کشمیر، کرفیو کی پابندیوں کے باوجود زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے

جامع مسجد مارچ کو ناکام بنانے کیلئے سید علی گیلانی ، میرواعظ ، آغا حسن الموسوی کو گرفتار کرلیا گیا

جمعہ 29 جولائی 2016 17:54

مقبوضہ کشمیر، کرفیو کی پابندیوں کے باوجود زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ..

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں ہزاروں لوگوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے شہریوں کے حالیہ قتل کے خلاف احتجاج کیلئے کرفیو اور دیگر پابندیاں توڑتے ہوئے آج سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مارچ کی کال حریت قیادت نے جاری انتفادہ کے دوران 59کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے اور 6ہزار سے زائد زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکیلئے مشترکہ طورپر دی تھی ۔

کرفیو اور دیگر پابندیوں کے باوجود لوگ سرینگر ، بڈگام ، گاندربل، پٹن ، سوپور، بارہمولہ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ، اسلام آباد، کنگن ، ترال ، پلوامہ ، شوپیاں،راجوری اوردیگر علاقوں میں سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں نے کئی مقامات پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی کو آج جامع مسجد کی طرف مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گرفتار کرلیا ۔ پولیس نے سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی کواس وقت حراست میں لیا جب وہ نظر بند ی کے باوجوداپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور جامع مسجد کی طرف مارچ کی کوشش کی۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے دیگر حریت رہنماؤں محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ، ظفر اکبر بٹ، مختار احمد وازہ ، بلال صدیقی اور ایاز اکبر کو بھی مارچ کی قیادت سے روکنے کے لیے غیر قانونی طور رپر نظر بند رکھا۔ سید علی گیلانی نے گرفتار ی سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت ملنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عزم و ہمت برقرار رکھیں اور حریت قیادت کے اعلان کردہ پروگراموں پر عمل کریں تاکہ تحریک آزادی کو آگے بڑھایا جاسکے۔ قابض انتظامیہ نے لوگوں کو مارچ سے روکنے کیلئے آج مسلسل 21ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں سخت کرفیو اور دیگر پابندیاں نافذ رکھیں۔ انتظامیہ نے لوگوں کو نماز جمعہ پڑھنے سے روکنے کیلئے جامع مسجد اور خانقاہ معلی سرینگر کو بھی سیل کر دیا تھا ۔

ممتاز ماہر دچشم ڈاکٹرS Natarajan نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ انہوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ بندوق کے استعمال سے مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی صورتحال جیسے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے ۔ انکی قیادت میں بھارتی ڈاکٹروں کی ایک تین رکنی ٹیم سرینگر پہنچی ہے جہاں اس نے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں اب تک پیلٹ سے متاثرہ 40افراد کی آنکھوں کے آپریشن کیے ہیں۔