مسلم دنیا کھل کر کشمیریوں کی مددوحمایت کا اعلان کرے بھارت پر دباؤ بڑھایا جائے تو وہ کسی صورت مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکتا‘عبدالرحمن مکی

بھارت کشمیر میں ظلم و بربریت کی نئی داستانیں رقم کر رہا ہے اورپاکستانی حکمران ہندوستانی وزیر داخلہ کے استقبال کی تیاریاں کر رہے ہیں

جمعہ 29 جولائی 2016 17:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء ) جماعۃالدعوۃسیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں ظلم و بربریت کی نئی داستانیں رقم کر رہا ہے اورپاکستانی حکمران ہندوستانی وزیر داخلہ کے استقبال کی تیاریاں کر رہے ہیں، مسلم دنیا کھل کر کشمیریوں کی مددوحمایت کا اعلان کرے اور بھارت پر دباؤ بڑھایا جائے تو وہ کسی صورت مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکتا، مسلمانوں کو باہمی اتحاد مضبوط بناناچاہیے، صدر، وزیر اعظم، سینیٹ اور اسمبلی کے ممبران اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور مظلوم کشمیریوں کی ہر ممکن مدد و حمایت کی جائے۔

جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دنیا کے کسی خطہ میں بھی مسلمانوں کی جان ومال اور عزتیں محفوظ نہ ہوں اور وہ مسلمانوں کو مدد کیلئے پکاریں تو دوسرے مسلمانوں پر ان کی مدد کرنا فرض ہو جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس وقت صورتحال یہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔

پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں جن سے معصوم بچوں ، عورتوں اورکی آنکھوں کی بینائی ختم ہو رہی ہے اور کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کیلئے پنڈتوں کے نام پر اسرائیلی طرز کی بستیاں بسائی جارہی ہیں۔ بھارتی فوجیوں کو مستقل طور پر یہاں آباد کیا جارہا ہے مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی جبکہ دوسری طرف مسلمان بھی کشمیر، فلسطین اور دیگرخطوں کے مظلوم مسلمانوں کی مدد سے غافل نظر آتے ہیں۔

عبدالرحمن مکی نے کہاکہ بھارت خود مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ لیکر گیا اور یو این کی اس حوالہ سے دو درجن سے زائد قراردادیں موجود ہیں تاہم اس کے باوجود غاصب بھارت نے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ کشمیر پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اور اقوا م متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے تیار نہیں ہے۔ آج لاکھوں کشمیر ی سبز ہلالی پرچم اٹھائے پاکستان کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں ۔

حکومت پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کرے ۔مسلمانوں کو عالمی اداروں سے کسی خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے یہ مسلمانوں کے مسائل حل نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری و پاکستانی قوم کے درمیان کلمہ طیبہ کے رشتے ہیں انہیں کسی صورت جدا نہیں کیا جاسکتا۔حکومت کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں جرأتمندانہ پالیسیاں اختیار کرے اور تجارت، ثقافت اور سفارت کو مسئلہ کشمیر کے حل سے جوڑا جائے۔

کشمیری قوم سڑکوں پر موجود اور پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہی ہے۔ کشمیریوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں آج پاکستانی حکمران بھی کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگارہے ہیں۔تحریک آزادی کو مضبوط ہوتا دیکھ کر بھارتی ایوانوں میں لرزہ طاری ہے۔ ہندوستانی وزراء کی پاکستان کیخلاف الزام تراشیاں اورمقبوضہ کشمیر کے دورے کسی کام نہیں آئیں گے۔ مظلوم کشمیری کسی صورت بھارتی فوج کا غاصبانہ قبضہ برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :